شہباز شریف کے پاس 2 ہی آپشن ہیں، لندن جائیں یا جیل، فواد چوہدری


لاہور(صباح نیوز) وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ شہباز شریف کو لگتا ہے کہ وہ ڈوب رہے ہیں تو سارا پاکستان ہی ڈوب رہا ہے، ان کے پاس 2 ہی آپشن ہیں، لندن جائیں یا پھر جیل جائیں۔

لاہور میں گورنرہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے فلم انڈسٹری کو بچانے کے لیے زبردست اقدامات کیے ہیں، درآمدی اشیا پر ٹیکس رہے گا، باقی تمام چیزوں پر سے ٹیکس ختم کیا گیا ہے، اپنے فنکاروں کو تحفظ دینے کے لیے غیر ملکی مواد پر ٹیکس عائد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی قیادت مایوس ہے، وہ اسمبلی میں ہی نہیں آئی، یہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے 29ارکان نون لیگ سے رابطے میں ہیں، یہ تو پوری اپوزیشن پی ٹی آئی سے رابطے میں ہے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف کو واپس لانے پرکام کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوازشریف کے معاملے پرلاہورہائیکورٹ نوٹس لے۔ شہبازشریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پرچلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان 3 سال میں 32ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے،ہمیں زرداری اور نواز شریف کی وجہ سے بھگتنا پڑ رہا ہے۔ عمران خان وزیرِ اعظم نہ ہوتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اپوزیشن میدان میں آئے گی تو بات کریں گے، پی پی سمیت سیاست کرنے کا حق سب جماعتوں کو حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی سے رابطے میں ہیں، یہ تو پوری اپوزیشن پی ٹی آئی سے رابطے میں ہے۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نوازشریف کو واپس لانے پرکام کررہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوازشریف کے معاملے پرلاہورہائیکورٹ نوٹس لے۔ شہبازشریف کے کیسز روزانہ کی بنیاد پرچلیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان 3 سال میں 32ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے،ہمیں زرداری اور نواز شریف کی وجہ سے بھگتنا پڑ رہا ہے۔ عمران خان وزیرِ اعظم نہ ہوتے تو ملک دیوالیہ ہو جاتا۔وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات نے کہا کہ اپوزیشن میدان میں آئے گی تو بات کریں گے، پی پی سمیت سیاست کرنے کا حق سب جماعتوں کو حاصل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون قومی سیاست کریں،لیکن دونوں جماعتیں صوبے کی سیاست کرنا چاہتی ہیں، آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری لاہور آنا چاہتے ہیں تو آئیں۔وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے یہ بھی کہا کہ 10 مرلے کے گھر میں نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا جلسہ ہو جائے گا، سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت اپنے ہی لوگوں سے خوفزدہ ہے۔

وفاقی وزیرکاکہنا تھا کہ فنانس بل میں ترامیم کا مقصد ٹیکس کلچر میں تبدیلی لانا ہے۔اس میں صرف 71 ارب کے ٹیکس ہیں باقی ریفنڈ وغیرہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے بعد پنجاب کے شہریوں کو بھی صحت کارڈ مل گیا۔یہ بہت بڑا فلاحی منصوبہ ہے جس سے ہر کوئی بلا تخصیص 10 لاکھ روپے تک سالانہ مفت علاج معالجہ کروا سکتا ہے۔بدقسمتی سے صرف صوبہ سندھ اس سکیم کا حصہ نہیں بن سکا ہے۔ راشن پروگرام 15 جنوری تک آ جائے گا۔وزیراعظم نے غریبوں سے اپنی کمٹمنٹ کا اظہار کیا ہے۔