بدامنی روکنے کیلئے عوام کو اعتماد میں لیکراجتماعی مخلصانہ کوششوں واقدامات کی ضرورت ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بدامنی روکھنے کیلئے عوام کو اعتماد میں لیکراجتماعی مخلصانہ کوششوں واقدامات کی ضرورت ہے طاقت کا استعمال مسائل کا حل نہیں ۔صوبے میں ہر آپریشن کے بعدشکوک وشبہات ،اعتراضات شروع ہوجاتے ہیں،صوبوں کی مین شاہراہوں سمیت شہروں کی سڑکیں خراب، روزگار فروخت ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوس ،بدعنوانی ،بدامنی ،لاپتہ افراد کی عدم بازیابی ،سخت گرمی میں بجلی لوڈشیڈنگ،چیک پوسٹوں پر تذلیل ،بارڈروساحل پر بھتہ خوری ولوٹ مار بلوچستان کے بڑے مسائل ہیں 22جولائی کوئٹہ میں مرکزی امیر سراج الحق کی قیادت میں ”قومی امن جرگہ” مسائل کے حل کی راہ متعین کریگا۔مسائل کے حل پریشانیوں سے نجات کیلئے عوام الیکشن میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹریٹ کوئٹہ میں صوبہ بھر سے آئے امرائے اضلاع،سیکرٹریز وذمہ داران ایک روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں حق دو تحریک کے قائد وجماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،نائب امراء مولانا عبدالکبیر شاکر ،بشیراحمدماندائی ،زاہدا ختر بلوچ سمیت صوبہ بھر سے امرائے اضلاع وضلعی سیکرٹریز،صوبائی ذمہ داران شریک رہے اجلاس میں امرائے اضلاع نے ششماہی تنظیمی وامیدواران رکنیت کی رپورٹ پیش کی آئندہ لائحہ عمل وکرنے کے کام کے حوالے سے مشاورت بھی ہوئی اجلاس سے مقررین نے خطاب میں کہاکہ سیاست، حکومت اور معیشت و معاشرت میں فساد اور تلخیوں کا زہر گھول دیا گیا ہے۔حکمران عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے مقدمات ختم کرنے ،ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں جانے ،بدعنوانی میں مصروف ہے ۔چہروں پارٹیوں کے بجائے نظام کی تبدیلی کی ضرورت ہے ۔دیانت داری وبہترمنصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ہر پراجیکٹ کی رقم بدعنوانی کی نظر ہورہی ہے قرضوں مہنگائی میں اضافہ کی وجہ عوام کی حالت بدلنے کے بجائے قومی خزانہ چندبدعنوان مسلط شدہ حکمرانوں واسٹبلشمنٹ کے جیبوں میںجارہی ہے۔بدعنوانی ختم ہوگی توعوام کی خوشحالی وترقی شروع ہوسکتی ہے۔ غیرسنجیدہ، غیرذمہ دارانہ رویے سیاسی، جمہوری،

پارلیمانی عمل کے لیے خطرے کی گھنٹیاں ہیں۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی کا مشترکہ ایجنڈا عام آدمی کو دکھ، رنج اور محرومیاں دینااورلوٹ مار کر کے خودکو مالامال کرناہے۔ نااہل سیاسی دھڑوں، بگڑے اشرافیہ کو عزت، غیرت، وقار اور اخلاقی قدروں سے کوئی سروکار نہیں۔پورے ملک کیطرح بلوچستان کی حالات بھی بہت خراب ہے ہرنائی میں کوئلہ ٹرکوں کو جلانا، ژوب ،سبی سمیت دیگر علاقوں میں بدامنی کے واقعات حکومت ،انتظامیہ اور سیکورٹی اداروں کی نااہلی وناکامی ہیں۔بلوچستان بدترین انتظامی معاشی بحران کا شکارہے نااہل ٹولہ صوبے پر قابض ہے جو سب کے سب ملکربلوچستان وسائل لوٹ رہے ہیں ۔ریکوڈک،سیندک ،گیس معدنیات سب لٹیرے لوٹ رہے ہیںوسائل عوام پر خرچ کرنے اورروزگار فراہم کرنے والا کوئی نہیں۔ صوبائی دارالحکومت بھی بدانتظامی کیساتھ سریاب روڈسمیت کوئٹہ کی دیگر تمام چھوٹی بڑی شاہراہیں تباہ اورتورہ بورہ کا منظر پیش کررہی ہے اب یہ شاہراہیں سفر کے قابل نہیںسخت گرمی میں شہر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ،شہری قلت آب کا شکار ہے تعلیمی وصحت کے ادارے تباہ غریب عوام کاپوچھنے والا کوئی نہیں ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلوچستان کو بجلی لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ اور زرعی ٹیوب وآبنوشی اسکیمزکو حکومتی تعاون سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے۔ حکومت کو اگر کہیں آپریشن کی ضرورت ہے تو آپریشن سے پہلے علاقے کے عمائدین ،سیاسی قبائلی رہنمائوں سے مشاورت کرنی چاہیے ۔مقامی مسائل حل،بلدیاتی اداروں کے ثمرات عوام کو پہنچانے کیلئے لوکل گورنمنٹ کو اختیارات ووسائل فراہم کیائے