کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبد الحق ہاشمی نے کہا ہے کہ گوادر کے بعد کراچی میں بھی جماعت اسلامی کی عوامی میڈیٹ چوری کیا گیاکراچی میں ایک بار پھر دبائو،پیسہ ،مفاد اورچمک دھمک نے کام کردکھایاعوامی مینڈیٹ کے بجائے غیر آئینی،غیر جمہوری طور پر میئر لانے کے نقصانات ہونگے کراچی میں عوامی مینڈیٹ کو چوری وشب خون مارنے کے خلاف احتجاج کیاجائیگا میئر الیکشن میںحکومتی مشینری ،کھلی بدمعاشی ،بدترین دھاندلی نے عوام کو مایوس سیاست وجمہوریت کو بدنام کر دیا 30چیئرمین کو اغواء وغائب کرکے الیکشن جیتوانے کی روش ٹھیک نہیں۔حکومتی فسطائیت دھونس دھمکی ودھاندلی نے جماعت اسلامی کے میئر کار استہ روک لیا ۔پیپلزپارٹی نے سندھ کو تباہ کردیا اب کراچی کو پھر بوری بندلاشوں ،ٹارگٹ کلنگ وبدامنی کی طرف دکھیل کر پھر تباہی وبربادی کا سفر شروع ہوگا ۔جماعت اسلامی کراچی کو روشنیوں ترقی وخوشحالی روزگاراورتعلیم وصنعت کا ترقیافتہ شہر بنانے اور ملک کو اسلامی بلوچستان کو خوشحال بنانے کا سفر جاری رکھے گا۔
اپنے جاری بین میں انہوں نے کہاکہ لوگوں کو ان کے آئینی ،قانونی اور سیاسی حقوق سے محروم کرنادراصل ان کو تشددپر اکسانے اور ان ملک کا امن وامان درہم برہم کرانے کی طرف راغب کرنے کے مترادف ہے ارباب اختیارہوش کا ناخن لیں اللہ کی پکڑبہت سخت ہوسکتی ہے۔ جماعت اسلامی ہر صورت عوامی قوت وتائید سے بلوچستان کو ترقی وخوشحالی دینے کی جدوجہد جاری رکھے گی بلوچستان کو حکمرانوں ومقتدر قوتوں نے نااہلی ناکامی وغفلت سے تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔بلوچستان کو معاشی آئینی حقوق سے محروم کرنے والے وفاق کیساتھ صوبائی حکومتیں بھی ہیں مقتدر قوتوں بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں بلوچستان کے عوام کو ساحل وبارڈر پر آسانی وسہولت کیساتھ کاروبار ،سیکورٹی فورسزکے ذریعے عزت وتحفظ دیکر معاشی وآئینی حقوق دیے جائیں تو روزگاروترقی میسر ہوگی۔ حکمران اب بھی گوادرکراچی اور بلوچستان کے عوام کو جائز معاشی آئینی حقوق دینے کیلئے تیارنہیں ۔منتخب نمائندے وبلوچستان کی مقتدر پارٹیاں عوام سے مخلص ہوتی تو حق دوتحریکوں کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ دھاندلی ،غفلت کوتاہی ،ظلم وجبر لاقانونیت ،لاٹھی گولی کی سرکار مزید نہیں عوام نے بہت صبر کیا مختلف خوشنمانعروں سے عوام کو ورغلانے ودھوکہ دینے والوں نے عوام کو بار بار خوشنما باغ دکھائے ۔ غافل ،گونگے، بہرے ،نااہل حکمرانوں کو کوئی پرواہ نہیں ۔ بلوچستان کے وسائل سے پورے ملک اور مقتدرقوتوں وحکمران مستفید ہورہے ہیں لیکن عوام بلوچستان کے وسائل کے ثمرات سے یکسر محروم ہیں جو لمحہ فکریہ ہے گوادر کوملک کی ترقی کا گیٹ وے کہا جاتا ہے مگر مقامی آبادی پینے کے پانی،تعلیم وعلاج اورروزگار کو ترس رہی ہے۔ اہل بلوچستان کو تعلیم وصحت اور روزگار کی سہولیات میسر نہیں بچے بھوکے سوتے ہیں سرحدی تجارت پرفوری طور پابندی اٹھائی جائے بلوچستان کے وسائل پردیگر صوبوں کے بجائے سب سے پہلا حق بلوچستان کے معصوم عوام کا ہے۔کوئی ہم سے حق نہیں چھین سکتا ۔لاتعلق بے گناہ افرادلاپتہ ہورہے ہیں ہمارامطالبہ کے کہ لاپتہ افراد بازیاب کیے جائیں حکمرانوں کو سی پیک سٹی کے عوام سمیت بلوچستان کے عوام کو حقوق دیناہوں گے ۔بدقسمتی سے حکمرانوں کے وعدوں واعلانات پر بھروسہ نہیں کیاجاسکتا