راولپنڈی ،لوئردیر (صباح نیوز) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ 1970 سے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کا مکروہ کھیل جاری ہے۔
لیاقت بلوچ نے باجوڑ، ملاکنڈ، لوئر دیر اور راولپنڈی میں عوامی اجتماعات، ورکرز کنونشن، میڈیا کارکنان کی ٹریننگ ورکشاپ ، سابق ایم پی اے باجوڑ سراج الدین خان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت اورلوئر دیر تیمرگرہ میں کراچی بلدیاتی عوامی مینڈیٹ پر پی پی پی اور سندھ حکومت کے مشترکہ شب خونی واردات کے خلاف احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست، جمہوریت، انتخابات بلدیاتی اور پارلیمانی نظام کا بنیادی اصول عوامی میںڈیٹ کو تسلیم کرنا ہے۔ انتخابی نتائج کے لئے ریاستی طاقت اور انجینئرنگ نے ملک کی بنیادیں کھوکھلی کردی ہیں۔ 1970 سے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کا مکروہ کھیل جاری ہے۔ اب بھی 2012، 2018 کے انتخابات متنازع رہے، 2023 عام انتخابات سے پہلے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے عوامی مینڈیٹ پر پی پی پی اور سندھ حکومت کا شب خون مارنا آئندہ مدت کے لئے بھی عوامی اعتماد کو خوفناک دھچکا لگنے کا باعث ہوگا۔ کراچی بڑا شہر ہے، میگا مسائل ہیں، 14 سال سے پی پی پی حکومت کراچی میں ڈلیور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
کراچی کے مسائل کا ایک ہی علاج ہے کہ جماعتِ اسلامی کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، جماعتِ اسلامی کی عوامی خدمات کی مہارت ناقابلِ تردید حقیقت ہے،ابھی بھی وقت اور مرحلہ ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کراچی کو گھمبیر مسائل سے نکالنے کیلئے جماعتِ اسلامی کے میئرشپ پر اتفاق کرلیں، اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا کراچی میں حکومت کو بڑی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑئے گا۔ کراچی کا اضطراب پورے ملک کو اضطراب میں مبتلا رکھے گا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعتِ اسلامی کے خیبرپختونخوا، جنوبی پنجاب، شمالی پنجاب میں انتخابات 2023 کنونشنز بہت کامیابی سے منعقد ہوگئے ۔(آج) 13 جون وسطی پنجاب کا لاہور، 24 جون کو امن جرگہ کوئٹہ بلوچستان اور 16 جولائی اندرون سندھ اضلاع کا انتخابی کنونشن ہوگا۔ جماعتِ اسلامی نے 2023 انتخابات کے لیے بھرپور مہم کا آغاز کردیا ہے۔ دستک مہم میں گھر گھر ووٹرز کے ساتھ رابطہ کیا جارہا ہے۔ خواتین اور نوجوان انتخابی مہم کا ہر اول دستہ ہیں۔