کراچی(صباح نیوز) کراچی کے علاقے شیرشاہ میں زوردار دھماکے سے عمارت گرنے کے باعث ملبے تلے دب کرجاں بحق ہونے والے افراد کی تعدا12 جبکہ 13افراد د زخمی ہو گئے۔تازہ رپورٹس کے مطابق شیر شاہ پراچہ چوک کے قریب 2 منزلہ عمارت کی نچلی منزل پر زور دار دھماکہ ہوا جس سے عمارت کی دیواریں گر گئیں۔
دھماکہ عمارت کے گراؤنڈ فلور میں ہوا۔ جس سے عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔علاقے مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت عمارت کا گرنے والا ملبہ ہٹانے کا کام فوری طور پر شروع کر دیا اور ملبے تلے دبنے والے زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔عمارت میں نجی بینک اور دفاتر موجود تھے اور دفاتر کا کچھ سامان نیچے بہنے والے نالے میں بہہ گیا جبکہ دھماکہ سے قریب موجود گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ریسکیو کی ٹیموں ںے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔جائے حادثہ پر موجود ایس ایس پی سرفراز نواز نے کہا کہ عمارت گرنے سے 12 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت جانے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ممکنہ طور پر دھماکہ سلنڈر کا بھی ہو سکتا ہے۔ عمارت کا کچھ حصہ نالے کے اوپر موجود تھا۔ترجمان کراچی پولیس کے مطابق ابتدائی طور پریہ معلوم ہوا ہے کہ دھماکا گیس پائپ لائن پھٹنے سے ہوا ہے، گیس پائپ لائن نالے کے نیچے سے گزر رہی تھی اور دھماکا نالے میں گیس بھرنے سے ہوا تاہم حتمی طور پر کہنا قبل ازوقت ہے۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کراچی دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی اور کمشنر کراچی سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے شیر شاہ کے قریب دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیر اعلی سندھ نے ہدایت کی کہ انکوائری میں پولیس کا افسر شامل کیا جائے۔وزیر اعلی سندھ نے سیکرٹری صحت کو سول اسپتال میں سہولیات کی فراہمی کی ہدایات کر دی جبکہ انتظامیہ کو اسپتال اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی بھی ہدایات کر دی۔ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضی وہاب نے بھی شیر شاہ دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس حکام دھماکے کی نوعیت معلوم کر رہے ہیں۔