ہمارے دوست شاعر احمد نوید کا مصرع ہے ؎ عمارت کی مرمت اس طرح کی جائے کہ سارے عیب چھپ جائیں۔ کسی بہانے ہی سہی ابھی چند سال پہلے ہی کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائی ہوئی سڑکوں کی مرمت مزید پڑھیں
ہمارے دوست شاعر احمد نوید کا مصرع ہے ؎ عمارت کی مرمت اس طرح کی جائے کہ سارے عیب چھپ جائیں۔ کسی بہانے ہی سہی ابھی چند سال پہلے ہی کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائی ہوئی سڑکوں کی مرمت مزید پڑھیں