غالبؔ خوش نصیب تھے کہ خواب ہی میں سہی، خیال کو خوشی سے معاملہ تو رہا۔ ہماری خاک پریشاں تو بیدلؔ دہلوی کی لحد سے اٹھائی گئی۔ ہر کجا رفتم، غبار زندگی در پیش بود۔ درویش ایک مدت سے بے مزید پڑھیں
غالبؔ خوش نصیب تھے کہ خواب ہی میں سہی، خیال کو خوشی سے معاملہ تو رہا۔ ہماری خاک پریشاں تو بیدلؔ دہلوی کی لحد سے اٹھائی گئی۔ ہر کجا رفتم، غبار زندگی در پیش بود۔ درویش ایک مدت سے بے مزید پڑھیں