اگرتلہ آغاز، اگرتلہ انجام : تحریر حفیظ اللہ نیازی

’’آخر گِل اپنی، صرفِ در ِمیکدہ ہوئی …پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘، (آخر میرا وجود ’’اگرتلہ‘‘ کی زمین پہ جا کر ہی مِٹا کیونکہ جسم کی یہ مٹی وہیں گوندھی گئی تھی)۔ اگرتلہ (تری پور ،بھارت) میں مزید پڑھیں