پنجاب حکومت کی غریب دوست پالیسیوں کا اجرا مثبت اور حوصلہ افزا ہے،عمران خان


لاہور(صباح نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی غریب دوست پالیسیوں کا اجرا مثبت اور حوصلہ افزا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کی زمان پارک میں ملاقات ہوئی ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی کو مثبت انداز میں اجاگر کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پنجاب حکومت کا انتہائی کم وقت میں غریب دوست پالیسیوں کا اجرا مثبت اور حوصلہ افزا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انصاف اور صحت کارڈ جیسے غریب دوست اقدامات سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آرہی ہے، پنجاب حکومت کا اصل ہدف عام آدمی کیلئے سہولتوں کو وسیع کرنا ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ محکمہ اطلاعات کو ازسر نو تشکیل اور جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار کیا جارہا ہے۔

مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ صحافیوں اور میڈیا انڈسٹری کے مسائل کو میرٹ اور ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہے ہیں۔ محکمہ اطلاعات کے تمام ضلعی دفاتر کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کے سریا سیمنٹ منصوبوں کی بجائے حقیقی اور ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت نے مزید کہا کہ صوبہ بھر میں شوبازیوں کی بجائے عوامی خدمت کے منصوبوں کو ہی شروع کیا جائے گا۔

دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے تحریک انصاف کے فوکل پرسن فوڈ سکیورٹی و خصوصی اقدامات جمشید اقبال چیمہ نے ملاقات کی ،ملاقات میں عمران خان نے جمشید چیمہ کو اپنے دور کی زرعی پالیسیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے پیپر ورک کی ہدایت کی ہے ۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے دوران جمشید اقبال چیمہ نے زرعی اجناس کی پیداوار میں کمی اور کسانوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں نہ صرف زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہوا بلکہ کسانوں کی آمدن بھی بڑھی ۔ عمران خان نے جمشید اقبال چیمہ کو ہدایت کی اصلاحات کے ذریعے زراعت کی ترقی اور کسانوں کو ریلیف دینے کے لئے تحریک انصاف کی حکومت کی زراعت کیلئے اپنائی گئی پالیسیوں کے تسلسل کیلئے قابل عمل پیپر ورک تیار کیا جائے ، انشااللہ دوبارہ حکومت میں آکر ان پالیسیوں کا دوبارہ نفاذ کریں گے۔ جمشید اقبال چیمہ نے بتایا کہ حکومت کی غلط اور ناقص پالیسیوں کے باعث آئندہ برس کپاس کی پیداوار میں 25فیصد ،مکئی 3 فیصد ، گنا 8فیصد ،چاول 40فیصد اور مرچوں کی پیداوار54فیصد کم ہوگی ، ٹریکٹر کی گزشتہ پانچ ماہ میں فروخت 45فیصد کم ہو گئی ، ڈی اے پی کی کھپت میں75فیصد ،یوریا 8فیصد ،پوٹاش 85 فیصد اور کسان جو ڈیزل استعمال کرتے ہیں اس کی کھپت 22فیصد کم ہو گئی جو زرعی اجناس کی پیداوار میںکمی کی اصل وجوہات ہیں۔