معیشت کی بحالی کیلئے توانائی کے مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ہونگے، شاہد خاقان


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیر اعظم اور وزیر اعظم کی ٹاسک فورس برائے توانائی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میںمسائل اور مشکلات کو ہنگامی بنیادوں پرحل کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ہماری معیشت تباہ ہوجائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بطو ر مہمان خصوصی انرجی پڈیٹ کے تحت منعقدہ توانائی کے بحران پر سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انرجی اپڈیٹ کے مینجنگ ایڈیٹر محمد نعیم قریشی، سیکریڑی پٹرولیم کیپٹن ر محمد محمود، چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی، پی پی آئی بی اور اے ای ڈی بی کے سی ای او شاہجہاں مرزا، ممبر پاور واپڈا جمیل احمد، حلیمہ خان، ایڈوائزر سینٹر آف گلوبل کارپوریشن ڈینش انرجی میری بریسد جار، ایچ او گرین گروتھ ڈنمارک ایمبسی ماریہ انا پیٹرا، لونجی گرین ٹیک چائنا ٹیڈ، شاہد کریم، این اے زبیری، سلطان احمد سی ای او کیوک پاور، غلام مصطفی لونجی سولر و دیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر سابق وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کی معیشت توانائی کے شعبے کے موثر انداز میں کام نہ کرنے اور اس میں موجود مسائل کو وقت پر حل نہ کرنے کی وجہ سے نقصان اٹھا رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت گیس کا شعبہ سب سے زیادہ نقصان میں ہے کیونکہ جتنی قیمت کی گیس ہمیں مل رہی ہے وہ ہم صارفین سے وصول نہیں کر رہے ۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ گھریلو صارفین کو سمجھنا پڑے گا کہ و ہ جتنی گیس استعمال کر رہے ہیں اتنی اسکی قیمت بھی ادا کرنی پڑے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ بہت افسوسناک ہے کہ ہمارے گھر میں کھانا بنانے کیلئے کہ تو گیس موجود ہے لیکن ہمارے پاور پلانٹ کو چلانے کیلئے گیس نہیں ہے اور اس کی وجہ سے بہت زیادہ نقصانات ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گیس کی سپلائی نہ ہونے کہ وجہ سے پاور پلانٹ بند ہو جاتے ہیں اور اسکی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ان کا مذید کہنا تھا کہ نیپرا کو توانائی کے شعبے کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے تجویز دی کہ اگر ڈسکوز کی نجکاری کر دی جائے تو بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے کیونکہ ڈسکوز کی غیر فعالیت کی وجہ سے 80فی صد مسائل درپیش ہیں۔

اس موقع پر اے جی گروپ کے چیئرمین اور معروف بزنس مین اقبال زیڈ احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو چایئے کہ وہ ایل این جی کے بزنس کو نجی شعبے کیلئے فورا کھولیں۔انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو سراہا اور کہاکہ انہوں نے پاکستان میں ایل این جی کو لے کر آئے اب انہیں چایئے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے نجی شعبے کیلئے اس کو کھول دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ایل این جی ملک میں لائی جا سکے۔انہوں نے کہاکہ گیس کے شعبے میں دو اداروں کی اجار ہ داری کا خاتمہ کرنا چایئے تاکہ نجی شعبہ بھی اس میں اپنا کردار ادا کرے اور ملک میں گیس کے بحران پر قابو پانے کیساتھ ساتھ توانائی کے شعبے میں بھی بہتری کیلئے خدمات سرانجام دے سکے۔اس موقع پر انجرجی اپڈیٹ کے محمد نعیم قریشی نے کہاکہ اس پروگرام کا مقصد ملک میں توانائی کے شعبے پر بات چیت کرنا اور تمام متعقلہ اداروں کا ملکر اس شعبے کے مسائل کے حل تلاش کرنا تھا۔