سیلاب کی تباہ کاریوں نے ایک روز میں مزید 26افراد کی جان لے لی،مجموعی تعداد1290 تک پہنچ گئی


اسلام آباد(صباح نیوز)ملک بھر میں سیلاب نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 26افراد کی جان لے لی،مجموعی تعداد1290 تک پہنچ گئی،جان بحق ہونے والوں میں 453  بچے اور 259  خواتین شامل ہیں،12588 افراد زخمی ہوئے۔

نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹرکے اعلامیے کے مطابق چوبیس گھنٹوں میں مزید 26 افراد جاں بحق جبکہ گیارہ افراد زخمی ہوئے۔ این ایف آر سی  کی جانب سے جاری اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ  چودہ جون سے  اب تک 1290 افراد جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق افراد میں 570 مرد، 259 خواتین، 453 بچے شامل ہیں۔ مجموعی طور پر اب تک 12588 افراد زخمی ہوئے۔

اعلامیے کے مطاق بلوچستان میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وانگوں کی پہاڑیوں کے پاس ایم ایٹ متاثر ہے۔ 24 جون سے اب تک بلوچستان میں ایم 8 موٹروے پر وانگو ہلز کے 24 کلو میٹر سیکشن  پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ این ایف آر سی نے اعلامیے میں کہا کہ خیبرپختونخوا میں قومی شاہراہیں 50 ساگوپل کے سوا ٹریفک کے لئے کھلی ہے۔ ساگو پل کو ملانے کے لئے دونوں جانب سے کام جاری ہے۔ قومی شاہراہ مدین این 95 بحرین اور لائیکوٹ کے درمیان بلاک ہے۔

نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹرکا کہنا ہے کہ سندھ میں قومی شاہراہ این 55 میہر جوہی نہر سے خیرپور ناتھن شاہ تک ڈوبی ہونے کے باعث بند ہے۔ سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں ریلوے نیٹ ورک بھی متاثرہے۔ این ایف آر سی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کوئٹہ تافتان اورکوئٹہ سبی اور سبی سے حبیب کوٹ تک ریلوے ٹریک بند ہے۔ پنجاب اورسندھ کے درمیان حیدرآباد سے روہڑی اورملتان تک ریلوے ٹریفک متاثر ہے۔

سندھ میں کوٹری سے لکھی شاہ اور دادو تک ریلوے لائن متاثر ہے۔ نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے سروے کے لئے 29 ٹیمز مصروف عمل ہیں۔ ٹیمزکوئٹہ، پشین، لورالائی، دکی، سوراب، جعفر آباد، صحبت پور، آواران اور لسبیلہ میں سروے کر رہی ہیں۔ ٹیمز کا لسبیلہ، گوادر، قلعہ سیف اللہ، واشک، کوہلو،موسی خیل،زیارت،قلعہ عبداللہ، خضدار اور نصیر آباد کے علاوہ کچھی، سبی، ڈیرہ بگٹی، شیرانی، ژوب، خاران، قلات، مستونگ اور چمن میں بھی سروے جاری ہے۔

این ایف آر سی سی نے قدرتی آفت سے متاثرہ اضلاع کی تفصیلات بھی جاری کیں جس میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر میں کوئی ضلع قدرتی آفت سے متاثرنہیں ہوا۔ بلوچستان میں 31، گلگت بلتستان میں 6 اورخیبر پختونخوا میں 17 اضلاع متاثر جبکہ پنجاب میں 3 اور سندھ میں 23 اضلاع قدرتی آفت سے متاثرہ قراردیے گئے۔نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوارڈینیشن سینٹر کے اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں 80 اضلاع بارشوں اور سیلاب کی شکل میں قدرتی آفت سے متاثر ہوئے۔

آزاد کشمیر میں 53 ہزار 700،بلوچستان میں 91 لاکھ 82 ہزار 616 شہری متاثر ہوئے۔اسی طرح خیبرپختونخوا میں 43 لاکھ، 50 490،گلگت بلتستان میں 51 ہزار 500 شہری متاثر ہوئے۔ پنجاب میں 48 لاکھ 44 ہزار 253 اور سندھ میں 1 کروڑ 45 لاکھ 63 ہزار 770 شہری متاثر ہوئے ہیں۔این ایف آر سی کے مطابق ملک بھر میں 3 کروڑ 30 لاکھ 46 ہزار 329 شہری بارشوں اور سیلاب سے متاثرہوئے۔