جماعت اسلامی سی پیک کی گوادر سے منتقلی کی تمام فورمز پر مزاحمت کرے گی۔ امیر العظیم


لاہور(صباح نیوز)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے واضح کیا ہے کہ جماعت اسلامی سی پیک کی گوادر سے منتقلی کی تمام فورمز پر مزاحمت کرے گی۔ علاقہ میں چیک پوسٹس پر لوگوں سے ناروا رویہ بند کیا جائے۔ ایران سے اشیائے خوردونوش سے آمدپر پابندی ہٹائی جائے۔ بلوچستان مسئلہ کاحل مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن کے ساتھ نرم رویہ اور اپنے لوگوں کو تکلیفیں دی جارہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے دورہ بلوچستان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔امیر العظیم نے کہا کہ حکمرانوں کو بلوچستان کے ناراض لوگوں سے مذاکرات کرنے ہوں گے، تاہم یہ حکمرانوں کی صوابدید پر ہے کہ بات چیت آج کریں یا 10،20سال بعدکریں، حل یہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ابھی نندن کے ساتھ حسن سلوک کرنے والے اورکلبھوشن کے ساتھ نرم رویہ رکھنے والے بلوچستان میں پہاڑوں پرجانے والوں کے ساتھ یہی رویہ کیوں اختیارنہیں کرتے۔انھوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے علاقوں کی نسبت بلوچستان میں ترقی نہ ہونے کے برابر ہے،تاہم وہاں مسئلہ سیکیورٹی ایشوز کا بھی ہے، جس سے کچھ مشکلات پیدا ہوئی۔ سیکورٹی کے حوالے سے گوکہ ادارے کچھ کام کررہے ہیں، مگر اداروں سے متعلق بھی عوام شکایت کررہے ہیں۔ بلوچستان میں ایرانی بارڈر پر کاروبار کی بندش پر ہمارے تحفظات ہیں۔ انڈیا کے ساتھ کوریڈور کھولا جاسکتاہے، تو ایران بارڈر پرکاروبار کیوں نہیں ہوسکتا۔ حکومت اگر خود گوادر کے لوگوں کو سہولت نہیں پہنچاسکتی، تو جو ممکنہ ذرائع ہیں انھیں بند نہ کرے یا رشوت ستانی کا ذریعہ نہ بنائے۔ چھوٹے کاروبار بند ہورہے ہیں اور بڑے مافیا سر اٹھارہے ہیں۔انھوں نے کہا استحصالی مافیا نے پورے ملک میں اپنے پنجے گاڑھے ہیں۔ پنجاب میں کسان اپنے گنا سے گڑ اورشکرنہیں بناسکتے ہیں، انھیں پابند کیاگیاہے کہ وہ ہرصورت میں اپنا گنا شوگرمل مالکان کو فروخت کریں۔گوادر میں بھی بڑے ٹرالر سمندری حیات کا صفایا کررہے ہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ گوادر میں کئی دنوں سے عوامی ایشوز پر دھرنا دیا جارہا ہے، لیکن حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔

انھوں نے کہا کہ گوادر میں دھرنا ایک پارٹی کا نہیں ایک عوامی تحریک ہے، ساری پارٹیاں اور جماعتیں اس میں شامل ہوجائیں۔انھوں نے کہا کہ عوام آزمائے ہوئے چہروں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ عوام کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی۔ بلوچستان میں ہدایت الرحمن، کراچی میں حافظ نعیم الرحمن اورچترال ودیرمیں جماعت کے رہنما عوامی حقوق کے لیے مؤثر اندازمیں مصروف عمل ہیں۔ عوامی حقوق کی بات کرناملک دشمنی نہیں، عوام کے حق کامطالبہ غداری نہیں، جماعت اسلامی پوری طرح مولانا ہدایت الرحمن کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہے۔ آنے والے جمعہ کو تمام بڑے شہروں میں گوادر دھرنا کے ساتھ یکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے بعد مظاہرے کیے جائیں گے۔ اسلام آباد میں بھی جماعت اسلامی یوتھ ڈی چوک پر احتجاجی دھرنا دے گی۔ گوادر کادھرنا صرف عوامی ایشوز پر ہے، اس کے پیچھے کوئی چھپے مقاصد نہیں۔