لاہور(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کی کسی بات کا اعتبارنہیں کرنا چاہیے، تحریک انصاف نے جس فیصلے پر خوشیاں منائیں وہی ان کے آڑے آگیا،مسلم لیگ ن کے لیے جوڈیشل روایات کے مطابق فیصلے کیے جائیں، ن لیگ کو دیوار سے نہیں لگانا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک انصاف دعویٰ کرتی رہی کہ کروڑوں کی آفریں کی جارہی ہیں، ہمارے بندے توڑے جارہے ہیں لیکن ووٹنگ کے بعد جو اعداد و شمار سامنے آئے اس کے بعد پی ٹی آئی بتائے کہ پیسہ کہاں چلا ہے؟ پی ٹی آئی پروپیگنڈہ کر نے میں ماسٹر ہے، جب عدالت ان کے خلاف فیصلہ دیتی ہے تو یہ عدالتوں اور اداروں کو گالیاں دیتا ہے، ہر کوئی سوال کر رہا ہے کہ اس فتنے کو کیوں سپورٹ کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی نے جس فیصلے پر خوشیاں منائیں وہ ہی ان کے آگے آئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ عدالتوں کا احترام کیا جائے لیکن کل انہوں نے سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر ہنگامہ آرائی کی، عمران خان کے غنڈوں نے سپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگیں اور زبردستی دفاتر میں داخل ہوئے مگر متعلقہ تھانے کو کوئی شکایت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن جیت کر بھی الیکشن کمیشن کو گالیاں دیتے ہیں اور اداروں کو گالیاں نکالتے ہیں، ان کی کسی بات پر یقین ہی نہیں کرنا چاہیے، عمران نیازی قوم کو گمراہ اور تقسیم کر رہے ہیں، یہ شخص فساد فی الارض اور قوم کے ذہن کو آلودہ کرنے کے لیے پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹولہ جھوٹا پروپیگنڈا کرنے میں مہارت رکھتا ہے، کہا گیا حکومت دھاندلی کر رہی ہے، کبھی کہا گیا کہ ایک ایک ووٹ کے بدلے 40، 40کروڑ روپے دیئے گئے حالانکہ کسی ایک بندے کا ووٹ بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوا، جو ان کے لوگ تھے انہوں نے ان کو ووٹ دیئے اور جو ہمارے لوگ تھے انہوں نے ہمیں ووٹ دیئے، یہ بتائیں کہ کسے پیسے ملے کیا؟ چوہدری شجاعت حسین نے پیسے لیے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جس فیصلے پر خوشیاں منائیں وہی ان کے آڑے آ گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہی ہمارے 25 ووٹ مسترد ہوئے تھے اور اسی فیصلے کی روشنی میں ان کے 10 ووٹ مسترد ہو گئے، جب ہمارے ووٹ مسترد ہوئے تھے تو اسد عمر نے کہا کہ پارٹی سربراہ عمران خان نے تمام ارکان کو پرویز الٰہی کے حق میں ووٹ دینے کی ہدایت کی تو کیا چوہدری شجاعت حسین مسلم لیگ ق کے سربراہ نہیں ؟ کیا ان کا خط جعلی ہے؟ اگر یہ فیصلہ 3 جگہ مسلم لیگ (ن)کے خلاف لاگو ہونے کے بعد ایک بار مسلم لیگ (ن)کے حق میں استعمال ہوا ہے تو اب مسلم لیگ(ن)کو دیوار سے نہیں لگانا چاہیے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف فارن فنڈنگ ثابت ہو چکی، یہ دو جمع دو کا کیس ہے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ فی الفور جاری کیا جائے، انصاف ہونا چاہیے اور ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔پرویز الٰہی سے متعلق سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میرے خیال سے وہ ق لیگ سے تو باہر ہو چکے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ آج ہی بنی گالہ جائیں اور تحریک انصاف جوائن کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام صوبوں کو رینجرز اور ایف سی فراہم کردی ہے اور ان کو یہ ہدایت دی ہے کہ اگر کوئی قانون کو ہاتھ میں لے تو ان سے سختی سے نمٹا جائے اور ان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیا جائے، ہر مقدمے میں ان کے سربراہ کو بھی نامزد کیا جائے تاکہ ان کا قلع قمع کیا جا سکے۔