صنعتی شہروں میں ایکسپورٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی تیار کی جائے،شہباز شریف


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے کے لیے سیکٹر سپیسیفک کونسلزقائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی شہروں میں ایکسپورٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمت عملی تیارکی جائے، انھوں نے سیالکوٹ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی یونیورسٹی کے قیام اور  سیف سٹی پراجیکٹ جلد شروع کرنے کی بھی ہدایت دی۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے وزیر اعظم شہباز شریف سے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اور سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے وفد نے ملاقات کی،ملاقات میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی شریک ہوئے، چیف سیکرٹری پنجاب اور گورنر سٹیٹ بینک نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔  اعلامیہ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے تمام وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کو ہدایات کیں کہ سیالکوٹ کی کاروباری  برادری اور سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں، تاکہ سیالکوٹ کی موجودہ 2.5 ارب ڈالر کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکے، اس سلسلے میں تمام وسائل کو احسن طریقے سے بروئے کار لایا جائے۔

وزیر اعظم نے وزارت خزانہ، وزارت صنعت و پیداوار، سٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے حکام کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ کے برآمد کنندگان کے لیے کاروبار دوست ماحول پیدا کرنے کے لیے سیکٹر سپیسیفک کونسلز کا قیام عمل میں لایا جائے، سیالکوٹ انڈسٹریل زون اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی تعمیر و ترقی کو یقینی بنایا جائے تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک سے برآمدی شعبے کے لیے درکار خام مال کا زیادہ سے زیادہ حصہ ملکی سطح پر تیار کر کے قیمتی زر مبادلہ بچایا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی، لاہور اور سیالکوٹ جیسے صنعتی شہروں میں ایکسپورٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی ترغیب کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمت عملی تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزارت ریلوے و ہوابازی کے حکام کو سیالکوٹ کے برآمدکنندگان کو خصوصی کارگو ٹرینز کی فراہمی اور سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے لیے غیر ملکی کمرشل فلائٹس کی تعداد بڑھانے کے لیے باہمی مشاورت سے قابل عمل پلان مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی سہولت کے لیے اسلام آباد-تہران-استنبول ٹرین کی بحالی پر کام کرنے کی بھی ہدایت کی، چیف سیکریٹری پنجاب کو سیالکوٹ کی شاہراہوں، خصوصا سیالکوٹ-پسرور روڈ  اور دیگر انفراسٹرکچر کے منصوبے بشمول فلائی اوور اور انڈر پاسز کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔  وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو جدید فنی مہارتوں اور ٹیکنالوجیز میں تربیت فراہم کرنے کے لیے سیالکوٹ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی یونیورسٹی کے قیام اور سیالکوٹ میں سیف سٹی پراجیکٹ جلد شروع کرنے کی بھی ہدایات جاری کیں۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف سے سابق گورنر و وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سردار مہتاب عباسی اور سینیٹر جاوید عباسی نے ملاقات کی،

ملاقات میں گلیات کے علاقوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے بات چیت ہوئی،وزیراعظم شہباز شریف نے کہا گلیات میں صحت،تعلیم کی سہولیات کی فراہمی،سماجی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے دیگر منصوبوں کے حوالے سے وفاقی حکومت اپنا کردار ادا کرتی رہے گی،وزیراعظم سے وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے بھی الگ ملاقات کی،ملاقات ملک کی مجموعی اور سیاسی صورت حل پر تبادلہ خیال کیا گیا ،ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر معاشی بحران پر قابو پا لین گی، وفاقی وزیر جاوید لطیف نے مشکل حالات میں متوازن بجٹ پیش کرنے پر حکومت کے اقدمات کو بھی سراہا۔