اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اس ساری صورتحال کے ساتھ نمٹنا چاہیے اور فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے غیر آئینی اقدام کو ختم کرنا چاہیے اور ملک میں پارلیمانی نظام آئین کے مطابق چلنا چاہیے۔
میڈیا سے بات چیت میںانھوں نے کہا کہ سپیکر کی آئینی رولنگ اس وقت 95/2 کے تحت ختم ہو جاتی جب لیو ٹو موشن آ جاتی ہے۔ لیو ٹو موشن نہ ہوتی تو یہ اس دن کہہ سکتے تھے کہ ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ ریکوزشین آئینی تسلیم کر لی گئی تھی تو اسے ہاس کے سامنے لانے کے علاوہ کوئی جواز نہیں بنتا تھا۔
احسن بھون کا کہنا ہے کہ ہماری عدالتوں اور سول سوسائٹی کو آگے آنا ہو گا اسمبلی کی تحلیل اس وقت کہیں گے، جب ایک آدمی کو آئین روک رہا ہے تو ان کے پاس کوئی طاقت ہے ہی نہیں کہ وہ اسمبلی تحلیل کر سکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آرٹیکل 6 کی کارروائی موجودہ صدر، وزیرِ اعظم، ڈپٹی سپیکر اور وزیرِ قانون پر لگایا جا سکتا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایاز صادق پینل آف سپیکرز میں سے ایک تھے، رول یہ کہتے ہیں کہ وہ کسی قاعدے کو معطل بھی کر سکتے ہیں، اگر ہاس کی اکثریت ان کا ساتھ دیتی ہے، میرے نزدیک ایاز صادق نے جو کیا وہ قانونی تھا۔ اگر سپریم کورٹ آج کارروائی نہیں کرتا تو بہت نقصان ہو گا۔