مارچ میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں دوگنا اضافہ


اسلام آباد(صباح نیوز)فروری میں دہشت گردی میں کمی کے بعد مارچ میں واضح اضافہ، جنگجو حملوں میں بھی دو گنا اضافہ ، دہشت گردی کے رجحانات پر نظر رکھنے والے اسلام آباد میں قائم آزاد تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ماہ مارچ میں ملک میں سلامتی کی صورتحال میں واضح کمتری دیکھنے میں آئی ہے۔ تاہم ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ اضافہ کا یہ رجحان محض عارضی ہے یا آنے والے مہینوں میں اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق مارچ کے مہینے کے دوران عسکریت پسندوں کے حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی جانی نقصان اور زخمیوں کی تعداد میں بالترتیب چار گنا اور نو گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مارچ میں عسکریت پسندوں نے 26 حملے کیے جن میں 115 افراد مارے گئے جن میں 31 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار، 70 شہری اور 14 عسکریت پسند شامل ہیں اور 288 افراد زخمی ہوئے جن میں 63 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور 225 عام شہری شامل ہیں ۔ جبکہ عسکریت پسندوں نے فروری 2022 کے مہینے میں ملک بھر میں13حملے کیے تھے، جن میں 25 افراد ہلاک اور 30 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مارچ2022 میں سب سے زیادہ حملے خیبر پختونخواہ (کے پی) میں ہوئے، اس کے بعد سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع) اور بلوچستان میں حملے ہوئے۔ PICSS نے خیبر پختونخواہ (کے پی) میں عسکریت پسندوں کے نو حملے ریکارڈ کیے ہیں جن میں 77 افراد مارے گئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے 11اہلکار، چار عسکریت پسند، اور 62شہری شامل ہیں، جب کہ 216افراد زخمی ہوئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے27 اہلکار اور 189شہری شامل ہیں۔

سابقہ فاٹا (کے پی کے قبائلی اضلاع) میں عسکریت پسندوں نے آٹھ حملے کیے جن میں22 افراد مارے گئے، جن میں نو سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور نوعسکریت پسند شامل تھے، جب کہ 12 افراد زخمی ہوئے، جن میں آٹھ عام شہری اور چار سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔

بلوچستان میں عسکریت پسندوں کے چھ حملے ریکارڈ کئے گئے، جن میں سیکیورٹی فورسز کے 11 اہلکار اور تین عام شہری مارے گئے جب کہ 60 افراد زخمی ہوئے، جس میں32 سیکیورٹی فورسز اہلکار اور28 عام شہری شامل تھے۔ سندھ میں عسکریت پسندوں کیتین حملے ریکارڈ کیے گئے جس میں ایک عام شہری مارا گیا –

پنجاب میں اس ماہ کے دوران کوئی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا۔ یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے مارچ 2022 میں 39 حملوں کا دعوی کیا مگر اس دعوے کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہ ہو سکی۔ ٹی ٹی پی نے رمضان میں آپریشن البدر کا اعلان بھی کیا ہے اور پاکستان میں خود کش حملوں میں اضافے کی دھمکی دی ہے۔

دریں اثنا، پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے خلاف 13 کاروائیاں کیں جن میں 38 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا اور 29 ہلاک ہوئے۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں صوبہ خیبر پختونخواہ (کے پی) میں ہوئیں۔