نئی دہلی کی غلط پالیسیوں سے کشمیری نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہے،ڈاکٹر فاروق عبداللہ


سرینگر۔۔۔ مقبوضہ کشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نئی دلی کی غلط ، غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کی نوجوان پود کو اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے اور اس صورتحال سے تینوں خطوں کے عوام فکر مند اور تشویش میں مبتلا ہیں۔ پورے ملک میں بے روزگاری کی سب سے زیادہ شرح جموں و کشمیر میں ہے۔اعلیٰ تعلیم یافتہ اور باصلاحیت نوجوان روزگار کی تلاش میں عمر کی حدیں پار کررہے ہیں لیکن حکومتی سطح پر کاغذی گھوڑے دوڑانے کے سوا اور کچھ نہیں ہورہاہے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرینگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری نوکریاں ملنا تو دور کی بات یہاں نجی سیکٹر میں بھی روزگار ملنا اب انتہائی محال ہوگیا ہے کیونکہ 5اگست2019کے بعد برپا کئے گئے حالات سے یہاں کا نجی سیکٹر بھی تباہ و برباد ہوکر رہ گیاہے، گذشتہ 3سال کے دوران یہاں 5لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے روزگار سے محروم ہوگئے۔بے روزگاری اور بے کاری کا عالم یہ ہے کہ نوجوان پود خصوصاً اعلیٰ تعلیم یافتہ بچے ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں اور بہت سارے نوجوانوں مایوسی کے عالم میں منشیات اور دیگر برے کاموں کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی اس صورتحال کی ذمہ داری نئی دلی پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو منشیات اور دیگر برے کاموں سے دور رکھنے کیلئے خود آگے آئیں اور اپنے بچوں کو کسی بھی صورت میں ان برے کاموں کی طرف راغب ہونے سے روکیں۔ انہوں نے علمائے کرام اور ائمہ مساجد سے اپیل کی وہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کی روک تھام کیلئے اپنا رول نبھائیں۔

یوکرین میں جاری جنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس جنگ کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑے گا اور پورے دنیا کی غریب عوام پس کر رہ جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا نے پہلے ہی غریبوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی اور اب یہ جنگ غریبوںکو مزید دباوکو چھوڑے گی ۔۔