اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد50,983 ہو گئی

غزہ (صباح نیوز) الجزیرہ ٹی وی کے مطابق  ڈیڑھ سال سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد50,983   ہو گئی ہے ۔غزہ میں وزارت صحت  کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 38 افراد ہلاک ہوئے اور ایک شخص کو ملبے تلے سے بچا لیا گیا۔

اس سے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 50,983 ہو گئی اور 116,274 زخمی ہوئے۔18 مارچ سے جب اسرائیل نے مزید حملے کرکے جنگ بندی ختم کی، کم از کم 1,613 فلسطینی شہید  اور 4,233 زخمی ہوچکے ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ متاثرین کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہے یا پھر لاپتہ اور ناقابل رسائی ہے۔

غزہ سٹی میں آخری مکمل فعال اسپتال اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہو گیا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے میں مجموعی طور پر 36 ہسپتال تباہ ہو چکے ہیں ۔ اسرائیلی فوج نے   الاھلی ہسپتال اسپتال کے شعبہ انتہائی نگہداشت اور سرجری  کو  نشانہ بنایامیڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دو منزلہ عمارت سے بڑی مقدار میں شعلے اور دھواں اٹھ رہا تھا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد اسپتال میں موجود لوگ، جن میں کچھ مریض بھی شامل تھے جو ابھی بیڈ پر تھے، ان کے بھاگتے ہوئے مناظر ہماری آنکھوں میں ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو گئے ہیں۔

اتوار کو ایک اسرائیلی فضائی حملے نے غزہ کے ایک ہسپتال کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ایک بچہ مارا گیاجنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کے دسیوں ہزار باشندوں نے ہسپتالوں میں پناہ لے رکھی ہے جن میں سے اکثر کو جاری حملوں میں شدید نقصان پہنچا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے ایکس پر کہا کہ حملے کے بعد شمالی غزہ کے الاھلی ہسپتال میں “طبی نگہداشت میں خلل کے باعث ایک بچہ مر گیا”۔انہوں نے مزید کہا کہ “ایمرجنسی روم، لیبارٹری، ایمرجنسی روم کی ایکسرے مشینیں اور فارمیسی تباہ ہو گئی۔ ہسپتال 50 مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں منتقل کرنے پر مجبور ہو گیا جبکہ 40 نازک مریضوں کو منتقل نہیں کیا جا سکا۔دھماکے سے ہسپتال کی ایک عمارت میں شگاف پڑ گیا اور لوہے کے دروازوں اکھڑ گئے۔