پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے گزشتہ 11سالوں سے خیبرپختونخوامیں برسراقتدار جماعت تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کا صوبے کے وسائل سے متعلق د ہرے معیار کو صوبے کے عوام کے ساتھ بدترین سلوک کا آئینہ دار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ منرلزبل 2025 کے زریعے دہشت گردی اور بدامنی سے دوچار خیبرپختونخواکے مکینوں کواپنے وسائل سے بے دخل کرنے کے بجائے اس بل سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دورکریں۔
جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع اور سابق سینئر صوباِئی وزیر وصوبہ شمالی کے امیر عنایت اللہ خان نے مرکز اسلامی پشاور میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے مجوزہ مائنز اینڈ منرلرز بل 2025 کو مسترد کرتے ہوئے اسے صوبہ خیبرپختونخوا اور اس سے ملحقہ قبائلی اضلاع کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف قراردیا ہے۔اس موقع پرسابق رکن قومی اسمبلی وصوباِئی جنرل سیکرٹری صابرحسین اعوان،نائب امیر میاں صہیب الدین کاکاخیل،ڈائریکٹر میڈیا احمد فرقان خلیل اور سیکرٹری اطلاعات نورالواحدجدون بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس بل میں مرج قبائلی اضلاع کو2030 تک استثی دیا گیا ہے جو کہ حکومت کا قبائلی اضلاع کو صوبہ خیبرپختونخوا میں انضمام سے انحراف کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کادعوی ہے کہ سابقہ قبائلی اضلاع خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکے ہیں جبکہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ مینرلز بل2025میں یہ قراردے رہی ہے کہ قبائلی اضلاع میں اس بل پر عمل درآمد 2030 تک نہیں ہوگی جو کہ ایک بڑا قانونی سقم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف وفاقی حکومت صوبہ خیبرپختونخواکے وسائل پر قابض ہے اور صوبے کو بجلی کے خالص منافع کے جائز حق سے محروم رکھا ھے جبکہ دوسری طرف صوبے میں مسلسل تیسری بار برسراقتدار جماعت تحریک انصاف بھی صوبے کے مکینوں کو ان کے قدرتی وسائل سے محروم رکھنے کے لئے متنازعہ قانون سازی کر رہی ہیں.انہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت مائنزاینڈ منرلزبل 2025 کو فی الفور روک کراس سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرزکے تحفظات کا ازالہ کریں