اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان میں بھی12اپریل کو انسانی خلائی پرواز کا بین الاقوامی دن کے طور پر منایاگیا۔سپارکو کے چیئرمین یوسف خان نے کہا ہے کہ12اپریل کادن خلائی تحقیق کی لامحدود صلاحیتوں کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔
سپارکو خلائی ٹیکنالوجی کو قابل رسائی بنانے اور عالمی خلائی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔اقوام متحدہ نے 12 اپریل کو انسانی خلائی پرواز کا بین الاقوامی دن قرار دیا ہے، جو 1961 میں یوری گاگارین کے پہلے انسانی خلائی سفر کی یاد دلاتا ہے۔ اس موقع پر، پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)عالمی برادری کے ساتھ مل کر خلائی تحقیق میں انسانیت کی کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔
انسانی خلائی پرواز کے بین الاقوامی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں سپارکو کے چیئرمین یوسف خان نے کہا کہ “یہ دن خلائی تحقیق کی لامحدود صلاحیتوں کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔ سپارکو پاکستانیوں کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کو قابل رسائی بنانے اور عالمی خلائی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس دن کے موقع پر سپارکو طلبا اور محققین پر زور دیتا ہے کہ وہ خلائی سائنسز میں فعال کردار ادا کریں تاکہ پاکستان زمین سے باہر انسانیت کے سفر میں اہم حصہ دار بن سکے۔” سپارکو پاکستان کے خلائی پروگرام کو آگے بڑھانے اور ملک کی سماجی و معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔ حالیہ اقدامات میں پاکستان کے چاند پر روور مشن اور خلاباز پروگرام شامل ہیں، جس کا مقصد پاکستانی خلابازوں کو چینی خلائی اسٹیشن (CSS) پر مستقبل کے مشنز کے لیے تیار کرنا ہے۔ یہ کوششیں سپارکو کے سائنسدانوں اور انجینئرز کی جدت طرازی کی حدود کو وسعت دینے اور پاکستان کو ایک ترقی پسند خلائی قوم بنانے کی عکاس ہیں۔ خلا کو حتمی سرحد تسلیم کرتے ہوئے چاہے وہ ماحولیاتی تحفظ، مواصلات، آفات کا انتظام، موسمی نگرانی یا دفاع ہو سپارکو ملک کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔
سپارکو نے اہم منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں سیٹلائٹ کے ذریعے فصلوں کی نگرانی، آبپاشی اور آبی وسائل کا انتظام، ماحولیاتی مانیٹرنگ، گلیشئیرز کی نقشہ سازی اور سیلاب اور خطرات کا جائزہ شامل ہیں۔ یہ اقدامات قومی استحکام کو بڑھانے اور خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری حاصل کرنے میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ اس تاریخی دن پر، سپارکو خلائی تحقیق اور ٹیکنالوجی میں عمدگی کے حصول اور پاکستان کے خلائی مستقبل کے لیے نئے معیارات قائم کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کرتا ہے۔