کراچی(صباح نیوز)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کراچی میں بھاری ڈمپر ٹرکوں سے ہونے والے مہلک حادثات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سنگین مسئلے پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔مصروف مقامات، بس اسٹینڈز، مارکیٹوں اور عوامی مقامات پر نگرانی کے کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ غلط طریقے سے پارک کی گئی گاڑیوں اور تجاوزات کو فوری طور پر ہٹایا جا سکے۔ ٹریفک پولیس کو ہر قسم کی رکاوٹ کو ہٹانے کا اختیار دیا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی یقینی بنائی جا سکے۔ اس سلسلے میں قوانین میں ترمیم کی جانی چاہیے تاکہ کے ایم سی اور ٹریفک پولیس کے درمیان اس ذمہ داری کی تقسیم ختم کی جا سکے اور عوام کو سہولت دی جا سکے۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں۔ کسی کو بھی بغیر درست ڈرائیونگ لائسنس کے گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے کی اجازت نہ دی جائے۔
مزید ڈرائیونگ لائسنس برانچز کھولی جائیں اور لائسنس کا اجرا آسان بنایا جائے۔ حکومت 18 سے 20 سال کے نوجوانوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس معاف کرے کیونکہ یہی عمر کے نوجوان موٹر سائیکل کے خطرناک انداز میں چلانے میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو ہر یونین کونسل میں باقاعدہ پولیس، کے ایم سی، رینجرز اور ٹریفک پولیس اہلکاروں کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں جو روزانہ صبح و شام کی شفٹوں میں کارروائی کریں۔ ان ٹیموں کو ڈرون کیمروں، گاڑی اٹھانے والی مشینری، تجاوزات ہٹانے والے سازوسامان اور افرادی قوت کی مدد حاصل ہو۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک اور سٹی میئر مرتضی وہاب ٹریفک حادثات جیسے سنگین مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کا حکم دیں تاکہ کراچی ٹریفک حادثات میں ضائع ہونے والی قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔
ٹریفک پولیس ٹریفک کو مثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں ناکام ہے۔ وہ جدید ٹریفک کنٹرول کے طریقہ کار اور آلات کے لحاظ سے نا اہل اور غیر تربیت یافتہ ہے۔ ٹریفک پولیس کو ڈرون کیمرے اور مصنوعی ذہانت پر مشتمل ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائے۔ ان ڈرون کیمروں کے ذریعے مصروف سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے اورسڑکوں پر تجاوزات اور ریڑھی بانوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کا پتہ لگایا جا سکتا ہے