20اپریل کو پشاور میں امن مارچ ہوگا، جنوبی پختونخوا سے ہزاروں لوگ شریک ہوں گے،پروفیسر محمد ابراہیم خان

 بنوں(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ پورے صوبے میں امن و امان کی صورتحال عمومی طور پر اور جنوبی اضلاع میں خصوصیت کے ساتھ انتہائی خراب اور مخدوش ہیں۔ کرم،کوہاٹ، بنوں، کرک، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت تمام اضلاع میں روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردانہ کاروائیاں ہو رہی ہیں۔ انتظامیہ بے بس، صوبائی حکومت اور سیکورٹی ادارے امن کے حوالے سے خاموش ہیں۔ عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ عوام میں شدید اضطراب، بے چینی اور خوف پایا جاتا ہے۔ 20اپریل کو پشاور میں امیر جماعت اسلامی انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے امن مارچ کا اعلان کیا ہے۔ امن مارچ میں جنوبی پختونخوا سے ہزاروں لوگ شریک ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالعلوم الاسلامیہ بنوں میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے صوبائی ذمہ داران اور امرائے اضلاع کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، نائب امرا مولانا محمد تسلیم اقبال، عزیز اللہ خان مروت سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں صوبے کی عمومی صورتحال اور جماعت اسلامی کے کام، امن و امان اور دیگر مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ امرائے اضلاع نے سہ ماہی رپورٹ پیش کی۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی بہت کم ہے، بجلی کے نرخ مزید کم کیے جائیں۔جماعت اسلامی نے گزشتہ سال جولائی میں بجلی کی قیمتوں میں اضافے اورآئی پی پیز کے خلاف تحریک شروع کی تھی اور اسلام آباد میں دھرنا دیا تھا۔ آئی پی پیز اور بجلی کی زیادہ قیمتوں کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت وہ تھا جب حکومتی وزیر آئی پی پیز کے خلاف بات بھی نہیں کر سکتے تھے، اور اب الحمد للہ جماعت اسلامی کی جدوجہد کے نتیجے میں درجنوں آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے پڑے اور حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے پر مجبور ہوگئی۔ آئی پی پیز سے معاہدے ختم کرنے میں قومی خزانے کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی مخدوش صورتحال سے ہر شہری پریشان ہے۔ حکومت اور اس کے ادارے اس عفریت پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ فوج نے اپنا کام چھوڑ کر اندرونی سیکورٹی سنبھال رکھی ہے جس سے حالات مزید خراب تر ہو رہے ہیں۔ فوج سرحدوں کا دفاع کرے، اندرونی سیکورٹی سول اداروں کو سونپی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی ہی ملک میں امن کی بات کر رہی ہے۔ فوجی آپریشنوں سے گزشتہ دو عشروں میں مسائل حل نہیں ہوئے، اب بھی نہیں ہوں گے۔مسائل کا حل مذاکرات کی میز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 20اپریل کو پشاور میں صوبے میں امن کے لیے بڑا عوامی مارچ ہوگا جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی انجینئر حافظ نعیم الرحمن کریں گے۔ جنوبی پختونخوا کے لوگ اس مارچ کو کامیاب بنائیں۔