حکومت موثر میڈیکل تعلیم کے فروغ کے لیے پرعزم ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد(صباح نیوز)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے میڈیکل ایجوکیشن پر کمیٹی کے 5ویں اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں وفاقی وزیر صحت، وزیر مملکت صحت، ایس اے پی ایم طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹری صحت، پی ایم اینڈ ڈی سی کے صدر، سی پی ایس پی کے نائب صدر، ایچ ای سی کے حکام، اور معروف طبی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔

کمیٹی نے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں فیس ریگولیشن اور ریشنلائزیشن پر تبادلہ خیال کیا، جس کا مقصد طلبہ کے لیے انصاف اور اداروں کے لیے قابل عمل ہونا یقینی بنانا تھا۔کمیٹی نے فیس کے ڈھانچے میں اصلاحات کا بھی جائزہ لیا۔ وسیع مشاورت کے بعد کمیٹی نے ٹیوشن فیس کی حد 1.8 ملین روپے قرار دی، جسے CPI کی بنیاد پر افراط زر کے لیے سالانہ ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

فی الحال اس رقم سے کم چارج کرنے والے نجی طبی اداروں کے لیے فیس صرف سالانہ CPI سے منسلک اضافے کے ساتھ ان کی موجودہ سطح پر محدود کی جائے گی۔ڈی پی ایم نے پاکستان کے ہیلتھ کیئر سیکٹر کو بہتر بنانے میں اس کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے شفاف پالیسیوں، بہتر تربیتی معیارات اور طلبہ اور اداروں کے لیے یکساں مواقع کے ذریعے طبی تعلیم مثر کرنے کے حکومت کے عزم پر زور دیا