اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے جمعرات کو بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں بینظیر ہنرمند پروگرام کے تحت بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والے خاندانوں کے افراد کی سکل ٹریننگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بی آئی ایس پی کنسلٹنٹس ، CI اور NSER ونگز کے نمائندگان نے شرکت کی۔ سینیٹر روبینہ خالد نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی مستحق افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہ صرف مستحق افراد کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے معاونت فراہم کر رہے ہیں بلکہ ان کے روزگار اور آمدنی میں اضافے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق سکل ٹریننگ کے ذریعے روزگار کے بہتر مواقع میسر آسکتے ہیں ۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بینظیر بھٹو شہید کے تاریخی الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہنر آپ کا سرمایہ ہے’۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہنر وہ واحد اثاثہ ہے جسے کوئی بھی چوری نہیں کر سکتا اور یہ ایک خاندان کو معاشی طور بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اجلاس کے دوران بی آئی ایس پی کے مستحقین کو بااختیار بنانے کیحوالے سے ایک انقلابی اقدام کے آغاز کی نشاندہی کرتے ہوئے، آگاہی کی حکمت عملی اورمستحقین کو متحرک کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی۔بینظیر ہنرمند پروگرام، پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے بی آئی ایس پی کی کوششوں کا حصہ ہے، اس کا مقصد نوجوانوں بالخصوص خواتین کو معاشی ترقی، غربت میں کمی، اور افرادی قوت میں اضافہ کے لیے رجحان کے مطابق ہنرمندانہ تربیت سے آراستہ کرنا ہے۔2023 تک، ہنر کی تربیت مشروط مالی معاونت (سی سی ٹی) تعلیمی وظائف پروگرام کا حصہ نہیں تھی۔ 2024 میں BISP نے پروگرام میں نوجوانوں کے لیے ہنر کی تربیت کو شامل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی اور اس کی منظوری دی۔ 2026 میں بی آئی ایس پی چار اضلاع میں اقدامات شروع کرنے کے لیے دو پبلک سیکٹر سکل ٹریننگ فراہم کرنے والوں کے ساتھ کارکردگی پر مبنی معاہدے پر دستخط کرے گا۔ 2027 تک، یہ پروگرام کوئٹہ، کراچی، لاہور، اور اسلام آباد جیسے شہروں تک پھیلے گا، چھ ماہ کے TVET کورسز میں 2,500 طلبا کا داخلہ کرے گا اور اس کے اثرات کو مزید وسیع کرے گی۔