کراچی(صباح نیوز)بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے،آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں اور بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے جمعہ کو احتجاج کی اپیل پر ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی جماعت اسلامی کے تحت کراچی تا کشمور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ صوبائی ترجمان مجاہدچنا کے مطابق حیدرآباد، کراچی،جیکب آباد،لاڑکانہ، شکارپور،ٹنڈوالہیار،میرپورخاص،
جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے ٹنڈوالہ یار میں پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئی پی پیز مافیا، بجلی کمپنیوں اور کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے بجلی بلوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کو ذہنی مریض جبکہ صنعت و معیشت کا پھیہ جام کردیا گیا ہے جس سے مہنگائی کا طوفان، محنت کش طبقہ فاقوں پر مجبور اور ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔اس ظالمانہ و دہرے معیار پر مبنی سسٹم میں جہاں ایک غریب اور عام آدمی اپنا پیٹ کاٹ کر اور گھر کا قیمتی سامانِ بیچ کر بجلی گیس کے بھاری بھرکم بل اور بے شمار ٹیکس ادا کرتا ہے وہاں یہی سب کچھ وزراء ججز جرنیلوں اور بیوروکریٹ سمیت سرکاری ملازمین کو مفت میں دیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ بجلی چوری اور لائن لاسز کے اخراجات بھی بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر ڈالے جاتے ہیں جو کہ سراسر ظلم و نا انصافی کی انتہا ہے۔ وزیر توانائی کابجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں میں ہر ملازم 6 ہزار روپے کی مفت بجلی حاصل کرنے کاانکشاف اور مفت بجلی فراہمی بند نہ کرنے کی بے بسی کا بیان تشویش ناک ہے۔ان کا حکم اور ظلم صرف غریبوں اور بے بسوں پر ہی چلتا ہے۔ کروڑوں کی بجلی مفت اور چوری کرنے والے طاقتورں کو کچھ نہیں کہا جاتا۔ عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ آئی پی پیز نظرثانی شدہ معاہدوں سے 1100ارب روپے کی بچت سے بجلی بلوں میں کمی کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ صوبائی امیر نے مطالبہ کیا کہ بجلی کے بل کم کرنے کے ساتھ ناجائز ٹیکسز ختم کیے جائیں، پیٹرول کی لیوی کم کی جائے۔ اربوں روپے کی سرکاری مراعات ختم کی جائیں، تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کر کے جاگیردار طبقے پر ٹیکس عائد کیا جائے۔
حکومت کہتی ہے کہ آئی پی پیز سے ڈیل ہوگئی جس کے نتیجے میں اربوں روپے کا فائدہ قومی خزانے کو ہورہا ہے تواس کا فائدہ عوام، انڈسٹری وکاٹیج انڈسٹری کو کیوں نہیں مل رہا؟۔مظاہرے میں نائب قیم سہیل شارق،امیرضلع آصف یاسین ودیگر بھی موجود تھے۔کراچی میں بجلی کی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف شہر کے 13 مقامات پر دھرنے دیئے گئے جن سے امیر حلقہ کراچی منعم ظفر و دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ائی پی پیز نظر شدہ معاہدوں سے گیارہ سو ارب روپے کی بچت کا فائدہ عوام کو پہنچانے، بجلی قیمتیں کم اور اہل کراچی کو کے الیکٹرک مافیا سے نجات دلانے کا مطالبہ کیا گیا۔سانگھڑ پریس پراحتجاجی مظاہرے سے سندھ کے نائب امیر محمد افضال، ظہیرجتوئی،راجہ وسیم ، بدین میں پریس کلب پراحتجاجی مظاہرے سے امیرضلع سید علی مردن شاہ ،اللہ بچایوہالیپوتہ،عبدالکریم بلیدی ،جیکب آباد میں قائد اعظم روڈ سے پریس کلب تک مظاہرے سے حاجی دیدارلاشاری، صادق ملغانی ہدایت اللہ رند، لاڑکانہ میں جناح باغ سے پریس کلب تک مظاہرے سے امیرضلع ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ رمیزراجہ شیخ، کندھکوٹ پریس کلب پرامیرضلع غلام مصطفیٰ میرانی،اسداللہ چنا،حیدرآباد میں فقیرکاپڑچوک پرحافظ طاہرمجید،عبدالقیوم ، دادوپریس کلب پرضلعی جنرل سیکرٹری محمد موسیٰ ببر، کوٹری میں ضلعی امیر مولانا محمد عمر،میرپورخاص میں سبزی منڈی چوک پرامیرشہر شکیل احمد فہیم عاصم شیخ،ٹھٹھہ پریس کلب پرمظاہرے سے ضلعی امیرمجید سموں ،جنرل سیکرعبداللہ آدمگندرو،ٹنڈوآدم پریس کلب پرمقامی امیرعریف اللہ خان،عبدالغفور،عبدالستارانصاری نے جبکہ کنڈیارو میں امیرضلع نعیم احمد کمبوہ نے مظاہرے سے خطاب کیا۔#