اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی کال پر جماعت اسلامی اسلام آباد کی طرف سے بجلی کے ظالمانہ ٹیکسوں ، ناجائز بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے خلاف کراچی کمپنی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم اور امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے کی ۔ مظاہرین نے بجلی گردی کی سرکار بجلی بلوں کی بھرمار کی سرکار نہیں چلے گی،چور چوکیدار کو ایک دھکا اور دو ۔کم کرو کم کرو بجلی کی قیمت کم کرو ،آئی پی پیز کے نام پر غنڈہ گردی نہیں مانتے کے نعرے لگائے۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم نے کہاکہ بجلی ہر فرد کے لیے ضرورت بن گئی ہے، بجلی کے بغیر زندگی کا تصور آج کے دور میں نہیں ،انڈسٹری بند ہوجاتی ہے، عوام مہنگی بجلی کا بل ادا نہیں کرسکتے ہیں تنخواہ سے زیادہ بجلی ہے بل آرہے ہیں،30فیصد ٹیکسٹائل اور30 پولٹری کی صنعت بند ہوگئی ، عوام کی مہنگی کی وجہ سے پرچیزنگ پاور کم ہوگئی ، سب حکومتوں نے آئی پی پیز کے ساتھ ظالمانہ معاہدے کئے ہیں ڈالر میں آئی پی پیز کو ادائیگیاں کی جارہی ہیں ،28سو ارب روپے کپیسٹی پیمنٹ آئی پی پیز کو دیئے گئے ، یہ ڈاکہ عوام پر مارا جارہاہے،آئی پی پیز کے حوالے سے وزیر اویس لغاری سے ملاقاتیں کیں مگر وہ نہیں مان رہے تھے تو لیاقت باغ میں 14 دن کے بعد ان کو ماننا پڑا اور انہوں نے نظر ثانی پر آمادہ ہوگئے جو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی کے بعد عوام کو ریلیف کیوں نہیں دیا جارہاہے مگر انہوں نے اسمبلی کے ارکان کے تنخواہیں بڑھادی ہیں ۔ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کئے جائیں عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو دوبارہ دھرنہ دیں گے عوام کے لئے بجلی کی قیمت میں کمی کریں گے ۔
امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی پاکستان کی کال پر پورے پاکستان میں مظاہرے ہورہے ہیں اسلام آباد میں بھی 8 مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں مہنگی بجلی ہر ایک کا مسئلہ ہے مزدور اور صنعت کار سب کا یہ مسئلہ ہے بجلی کے بلوں کی وجہ سے لوگ خودکشی کرنے پر مجبور ہوئے ،پہلے حکومت نے کہاکہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے ہیں مگر ہمارے احتجاج کے بعد نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا ۔پاکستان میں خطے میں سب سے مہنگی بجلی ہے ۔آئی پی پیز کی وجہ سے حکومت نے بتایا کہ بجلی مہنگی ہے ۔ پاکستان میں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے دیگر ممالک سے ڈبل قیمت پر کئے گئے ہیں۔ آج 30 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی ہوئی ہے جس سے ملک کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔ 1994سے آج تک آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کرنے والوں اور آئی پی پیز سے آضافی ادائیگیوں کی ریکوری کی جائے ، بجلی کی قیمت کم نہ کی گئی تو حکومت کے خلاف اعظیم الشان مظاہرے کریں گے ۔
غریبوں کو اس کے پیسے واپس کرنے ہوں گے ۔ ارکان اسمبلی نے اپنی تنخواہوں میں 140فیصد اضافہ کردیا ہے جبکہ غریب عوام اور سرکاری ملازمین پر ٹیکس لگائے ہیں ۔ باقی آئی پی پیز کے ساتھ بھی معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے اور معاہدوں کی نظرثانی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے ۔ حکمرانوں سے اپنا حق لیں گے۔ تاجر رہنما کاشف چوہدری نے کہاکہ جماعت اسلامی نے حکومت کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی پر مجبور کیا ۔بجلی پر ٹیکس ختم۔کئے جائیں صلیب سسٹم کو ختم کیاجائے ۔بجلی چوری بھی بند کی جائے، مہنگی بجلی سے کارخانے نہیں چل سکتے ہیں بجلی سستی کرنی پڑے گی ،حکمرانوں کو اب قربانی دینی ہوگی ۔ مقرین نے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ لیاقت باغ دھرنے کے بعد آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے منسوخ ہورہے ہیں مگر اس کا فائدہ عوام۔کو منتقل نہیںکیاجارہاہے۔