اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر قاضی حسین احمد کی برسی کل(سوموار)کو منائی جائے گی ۔قاضی حسین احمد 1938 میں ضلع نوشہرہ کے گاں زیارت کاکا صاحب میں پیدا ہوئے۔قاضی حسین احمد 6 جنوری 2013کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے اور ان کی تدفین آبائی علاقے نوشہرہ میں کی گئی۔قاضی حسین احمد کے والد مولانا قاضی محمد عبد الرب ممتازعالم دین تھے اوراپنے علمی رسوخ اور سیا سی بصیرت کے باعث جمعیت علمائے ہند صوبہ سرحد کے صدر بھی رہے۔قاضی حسین احمد اپنے10بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے ۔ ان کے بڑے بھائی ڈاکٹر عتیق الرحمن اور مرحوم قاضی عطا الرحمن تھے۔
قاضی حسین نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد سے حاصل کی، پھر اسلامیہ کالج پشاور سے گریجویشن کے بعد پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی۔ بعد از اں ان کی جہانزیب کالج سیدو شریف میں بحیثیت لیکچرارتعیناتی ہوئی اور وہاں تین سال تک پڑھاتے رہے۔جماعت اسلامی کی سرگرمیوں اور اپنے فطری رحجان کے باعث ملازمت جاری نہ رکھ سکے اور پشاور میں اپنا کاروبار شروع کر دیا ، وہ سرحد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر بھی منتخب ہوئے۔ دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہے۔قاضی حسین احمد 1970 میں جماعت اسلامی کے رکن بنے،پھرجماعت اسلامی پشاورشہر اور ضلع پشاورکے علاوہ صوبہ سرحد کی امارت کی ذمہ داری بھی ادا کی ۔ 1978میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل بنے اور 1987میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر منتخب کر لئے گئے۔اس کے بعد وہ 1992، 1994 اور 2004 میں جماعت اسلامی کے امیرمنتخب ہو ئے۔
قاضی حسین احمد 1985 اور 1992 میں دوبارسینیٹرمنتخب ہوئے ۔ 2002 کے عام انتخابات میں قاضی حسین احمد دو حلقوں سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔مولانا شاہ احمد نورانی صاحب کی وفات کے بعد تمام مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے یعنی متحدہ مجلس عمل کے صدر منتخب ہوئے۔قاضی حسین احمد 6 جنوری 2013کو اسلام آباد میں انتقال کر گئے اور ان کی تدفین آبائی علاقے نوشہرہ میں کی گئی۔ قاضی حسین احمد کی برسی کے موقع پر ان کی دینی و ملی خدمات کے اعتراف میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔