اسلام آباد(صباح نیوز)قومی اسمبلی اجلاس دوسری مرتبہ وزرا کی عدم حاضری پر اجلاس 10منٹ کے لیے ملتوی کردیا گیا،ایوان میں ایک بھی وزیر موجود نہیں تھا وزیر مصدق ملک ایوان میں آئے اور چلے گئے ان ست متعلقہ سوال آیا تو پیپلزپارٹی نے شدید احتجاج کیا ۔ سپیکر کی رولنگ، وزیراعظم کو خط بھی کسی کام نہ آیا وزرا بدستور غیر حاضر رہے ۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا اجلاس شروع ہوا تو ایک بھی وزیر ایوان میں نہیں تھا ۔شازیہ مری نے کہاکہ ایوان میں ایک بھی وزیر نہیں ہے باجود کہ آپ نے اس کا نوٹس لیا تھا کیا آپ کی رولنگ کی وقعت نہیں ہے۔ شاید وزیروں نے کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔
ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ ہم نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے امید ہے وہ پڑھ لیں گے ۔آغا رفیع اللہ نے اپنے پیٹرولیم ڈویژن سے متعلق سوال کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔شازیہ مری نے کہاکہ روز حکومت ذمہ داری سے بھاگ رہی ہے نگھڑ سے اتنا اہم سوال ہے،وڈکشن بونس آج تک او جی ڈی سی ایل نہیں دے رہی،نگھڑ سے جو گیس، آئل نکلتی ہے، اس کے عوض کمیونٹی کو کیا مل رہا ہے،
اقبال آفریدی نے کہاکہ حکومت چھوڑ کر ادھر اپوزیشن میں آکر بیٹھ جائیں ۔اسد قیصر نے کہاکہ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دے رہی ہے وزیر نہیں ہیں جب تک وزیر نہیں آتے ہمیں بات کرنے کی اجازت دی جائے ہم 26 نومبر پر بات کرنا چاہتے ہیں۔ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ وزیر نہیں ہیں ہم 10 منٹ کا وقفہ کریں گے اگر اس کے باوجود وزیر نہیں آئے تو اجلاس ملتوی کردیں گے ۔ جس کے بعد اجلاس 10 منٹ تک موخر کردیا گیا ۔