اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کووطن واپس لانے کے حوالے سے کیس کی سماعت


اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ میںڈاکٹر عافیہ صدیقی کووطن واپس لانے کے حوالے سے کیس کی سماعت ،حکومتی ارکان نے سرکاری وفد کے ساتھ امریکہ جانے سے معذرت کرلی ،کیس پیر تک ملتوی کردیا گیا،ہائیکورٹ میں انٹرنیٹ سروس کی سست روی پر جج نے  برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین پی ٹی اے کچھ لکھ دیں گے کہ کیا مسئلہ ہے۔عدالت نے وزارت خارجہ کو سمری وزیر اعظم کو بھیجنے کی ہدایت کردی وزیر اعظم کو سمری بھیجیں وہ غورکریں امریکہ جانے والے وفد کا خرچہ کون دے گا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی، اٹارنی جنرل، نمائندہ وزارت خارجہ عدالت میں پیش ہوئے،فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفقت اور عدالتی معاون زینب جنجوعہ بھی عدالت میں پیش ہوئے،عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے دوران انٹرنیٹ سست روی پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق کے اہم ریمارکس سامنے آئے،ڈاکٹر عافیہ کے وکیل کلائیو سمتھ ویڈیو لنک پر آئے تو آواز سنائی ہی نہیں دی ، جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ انٹرنیٹ سلو ہے آپکی آواز نہیں آرہی ،اب کیا پی ٹی اے کو نوٹس کردوں کہ عدالت میں بھی انٹرنیٹ صحیح کام نہیں کر رہا ،کیا پی ٹی اے بتائے گا کہ موبائل فون کے بعد اب انٹرنیٹ بھی بند کیا گیا ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب آپ کچھ کہیں گے انٹرنیٹ کیوں سست روی کا شکار ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ موبائل انٹرنیٹ کا مسئلہ ہے دیگر انٹرنیٹ کا مسئلہ نہیں ہے،جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ چلیں چیئرمین پی ٹی اے کچھ لکھ دیں گے کہ کیا مسئلہ ہے ۔امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پردوبارہ سماعت ہوئی ۔

جج سردار اعجاز اسحاق خان نے کہاکہ عافیہ صدیقی رہائی کے لیے امریکہ جانے والے وفد اگر پرائیویٹ گیا تو خرچہ حکومت دے گی یا نہیں ؟؟اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ کو سمری وزیر اعظم کو بھیجنے کی ہدایت کردی وزیر اعظم کو سمری بھیجیں وہ consider کریں امریکہ جانے والے وفد کا خرچہ کون دے گا ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے دلچسپ ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اگر سمری وزیر اعظم تک نہیں پہنچتی تو اس پر پی ٹی آئی لکھ دیں جلدی پہنچ جائے گی،سرکاری وکیل نے عدالت کوبتایاکہ حکومت کی طرف سے وفد میں کوئی نہیں تھا،سینٹر نوشہ رحمن کا بتایاگیا اب وہ نہیں جا رہیں پھر عرفان صدیقی کا بتایا اب پتہ چلا ہے وہ بھی نہیں ہیں ،ویزا ابھی نہیں ہوا،آفیشل ویزا چاہیے۔عدالت نے امریکی وکیل سے استفسار کیاکہ سابقہ ڈکلیریشن سے متعلق بتائیں کیا پوزیشن ہے،جس پر عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل نے بتایاکہ اس موقع پر دورہ کی کامیابی کے زیادہ چانسز ہیں،جس کے بعدعافیہ صدیقی کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔