غذر(صباح نیوز)زیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، ہمیں اپنے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ٹریننگ دینی چاہئے، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں جدید شعبوں میں ہنرمند افرادی قوت کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں، گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ سے یہ خطہ خوشحال ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہبازشریف نے بدھ کے روز گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عظیم اور محبت وطن بہن بھائیوں سے مل کر خوشی ہوئی، غذر کے علاقے کا آج دورہ کیا جہاں 2022 میں قدرتی آفت آئی تھی اور وہاں پر پورے گائوں کا نشان مٹ گیا تھا، اگست 2022 میں یہاں کا دورہ کیا تھا، تباہی دیکھ کر دکھ ہوا، ایک معصوم بچی اور ان کے والد زندہ بچے تھے، اس وقت اس گائوں کی بحالی کی ہدایت کی تھی، وہاں کے لوگ آج اپنے گھروں کے مالک بن گئے، زندہ بچ جانے والی قوم کی بیٹی کیلئے حکومت پاکستان نے 50 لاکھ روپے ان کے اکائونٹ میں جمع کرائے تھے جو آج 67 لاکھ روپے بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب اللہ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتے ہیں، قوم کی یہ بیٹی محنت کرکے باوقار زندگی گزارے گی، اس بیٹی کو مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سردیوں میں بجلی کا مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے، بعض علاقوں میں پانی کے مسئلہ اور یونیورسٹیوں میں ذہین طالب علموں کی تعلیم سمیت انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کے بعد ٹھوس فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پن بجلی کے 2 منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا ہے، ان منصوبوں پر تکمیل سے پہلے جیالوجیکل سروے سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے طویل وقت درکار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں میں بجلی کی طلب 450 میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے جو بڑا چیلنج ہے، ٹیکنیکل یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا ہے،
سابق وزیراعظم نواز شریف نے اس کا آغاز کیا تھا، یونیورسٹی آف بلتستان اور دیگر منصوبوں پر عمل ہونے جا رہا ہے، بعض منصوبے مکمل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کیلئے بجلی کی طلب کو پورا کرنے کیلئے فی الفور ایک سو میگاواٹ شمسی توانائی کا منصوبہ لگائے گی جو ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، اپنی ذاتی نگرانی میں یہ منصوبہ مکمل کرائوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلتستان یونیورسٹی اور قراقرم یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا میں سے جو اپنی فیس ادا نہیں کر سکتے اس مد میں دونوں یونیورسٹیوں کیلئے 50، 50 کروڑ روپے کا فنڈ رکھیں گے جس سے ان طالب علموں کو وظائف دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری مواصلات شاہراہوں کے معاملات کے حل کیلئے پورے گلگت بلتستان کا دورہ کریں گے، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال،
وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام، سیکرٹری وزارت امور کشمیر، وزیراعلی گلگت بلتستان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کو عوام کے مسائل کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کی ہدایت کی ہے تاکہ اس بارے میں فوری فیصلہ سازی ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک بھر میں موجود نوجوان ہمارا بڑا اثاثہ ہیں، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں ہنرمند افرادی قوت کیلئے بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں، بچوں اور بچیوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹریننگ دینی چاہئے، وفاقی حکومت نے اس پر بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے، اس سے کروڑوں نوجوان باوقار طریقہ سے روزگار حاصل کر سکیں گے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تربیت کو تیزی سے وسعت دے رہے ہیں، اس کا نوجوانوں اور پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے غیور اور بہادر عوام نے عظیم قربانیاں دے کر ڈوگرہ راج سے آزادی حاصل کی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ شہدا کی قربانیاں چاہے قیام پاکستان کیلئے ہوں یا گلگت بلتستان کے حصول کیلئے ہوں ہمارے بزرگوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ان کا خون رنگ لائے گا اور پاکستان عظیم بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان خوبصورت علاقہ ہے، یہاں سیاحت کے فروغ کیلئے اپنے دورہ قطر اور سعودی عرب کے دوران بات کی، اس علاقہ میں سیاحت کے فروغ کیلئے سرمایہ کاری ہو گی، یہاں دنیا بھر سے سیاح آئیں گے، یہ خطہ خوشحال ہو گا، پاکستان اقواعالم میں اپنا مقام حاصل کرے گا۔