اسلام آباد(صباح نیوز)امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کی صورتحال پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا تبصرہ سامنے آگیا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے ٹرمپ کی جیت پر خوش ہیں لیکن وہ غلط بھی ہو سکتے ہیں کیوں کہ ٹرمپ توقعات پر پورا نہیں اتر سکتے لیکن سوال یہ ہے کہ حکومت کے حامی لوگ ٹرمپ کی جیت پر اتنا پریشان اور اداس کیوں ہیں؟ حالانکہ ان پر اس کا کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیئے تھا لیکن وہ امریکہ کے انتخابی نتائج پر اتنے بے چین نظر آتے ہیں؟ ایسا کیوں ہے؟۔بتایا جارہا ہے کہ امریکی صدر کے انتخاب کیلئے متعدد ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری، اب تک کے نتائج میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے،
ایوان نمائندگان میں ری پبلکن 174 اور ڈیموکریٹس 133 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں، سینیٹ میں ری پبلکن نے 51 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کرلی ہے جبکہ ڈیموکریٹس نے ایوان بالا کی 43 نشستیں جیت لی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ متعدد ریاستوں انڈیانا، کینٹکی، جیارجیا، اوہائیو، ورجینیا اور کیرولینا میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے اور ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ کئی ریاستوں میں ووٹنگ جاری ہے، پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں سے ایک ریاست شمالی کیرولائنا، ویسٹ ورجینیا، اوہائیو ، الینوائے، میری لینڈ اور پینسلوینیا میں بھی پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
ادھر صدارتی الیکشن کے نتائج کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد بڑھتے ہوئے تنائو کی وجہ سے واشنگٹن ڈی سی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی، شہر میں جگہ جگہ سکیورٹی اہلکار پولیس موبائلز میں گشت پر مامور ہیں، وائٹ ہائوس کے ارد گرد 8 فٹ اونچی لوہے کی باڑ بھی لگادی گئی ہے، کیپیٹل کی عمارت کے گرد بھی باڑ اور رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں، اسی طرح کئی کاروباری افراد نے حفاظتی اقدامات کے تحت اپنے کاروبار بند کر دیئے۔بتایا گیا ہے کہ اوریگن، پنسلوینیا، اور کیلیفورنیا میں بھی مزید سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں کیوں کہ پولنگ کے دوران امریکی ریاست جارجیا کی فلٹن کاونٹی کے 5 پولنگ اسٹیشنز پر بم کی افواہ سامنے آئی، دھمکیوں کے باعث دو مقامات سے ووٹرز کے انخلا پر ووٹنگ کا عمل بھی تاخیر کا شکار ہوا۔