لاہور (صباح نیوز)نو منتخب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی مودی سے ملاقات کی خواہش ، کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔نواز شریف جو کہ تین مرتبہ پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں وہ مودی کی محبت میں مچلنے کی بجائے مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت کے ڈھائے جانے والے مظالم کو بھی تھوڑا یاد کر لیتے تو زیادہ اچھا ہوتا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019میں جس طرح بھارتی حکومت نے آرٹیکل 370ختم کر کے مقبوضبہ کشمیر پر قبضہ کیا وہ اقوام متحدہ کے ضمیر اور عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ ہے ۔ ہندوستان سے خیر کی توقع رکھنا محض خود فریبی ہوگا۔مقبوضہ کشمیر سمیت ہندوستان کے اندر مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے رکھ دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دنیا سے تنہا کرنے کی کوشش ہندوستانی حکومت کا سرفہرست ایجنڈا ہے اور وہ شروع دن سے اس پر عمل پیرا ہے ۔ ایس سی او کے سربراہی اجلاس سے پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈے ناکام ہو گیا ہے ۔
مودی حکومت کے تمام اوچھے ہتھکنڈے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے پوشیدہ قوتوں کو عالمی برادری کے سامنے عیاں کیا جائے ۔ بھارت کی دہشت گردی صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ امریکہ اور کینیڈا میں بھی بے نقاب ہو چکی ہے ۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ تجارتی تعلقات بڑھانے اور بھارت سے دوستی کے خواب دیکھنے والے مودی حکومت اور آر ایس ایس کے اکھنڈ بھارت کے فلسفے کو دل سے تسلیم کر چکے ہیں ۔ان لوگوں کو پاکستان کے 25کروڑ عوام کی ترجمانی کا کوئی حق نہیں ۔ حکمران یاد رکھیں کہ ہندوستان سے اس وقت تک تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے جب تک وہ مقبوضہ کشمیر کے 80لاکھ مسلمانوں کو آزادی نہیں دے دیتے ۔ بھارت نے دس لاکھ فوج کے ذریعے مظالم کی انتہا کر دی ہے