حکومت آئینی ترمیم کی آڑ میں نظریہ ضرورت کو زندہ کر رہی ہے اس اقدام سے انتشار پھیلے گا ۔ محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)نو منتخب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے بلوچستان میں دہشت گردی کے نتیجے میں 21مزدوں کی شہادت پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے ، اس بزدالانہ عمل کے پیچھے جو بھی قوتیں پوشیدہ ہیں ان کو بے نقاب کرکے انصاف کے کہٹرے میں لانا ہو گا ، دہشت گردی نے اب تک 80ہزار سے زائد پاکستانیوں کو لقمہ اجل بنا دیا ہے ، اور سلسہ روکنے کا نام نہیں لے رہا ۔ ملک و قوم کی ترقی کے لئے پاکستان کے اندر امن ناگزیر ہے ۔

قبل ازیں منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب امیر صوبہ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ڈاکٹر، مزدور،طلبہ ،طالبات،کسان،انجینئر،ملازمت پیشہ افراد،مرد و خواتین سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی حق دو تحریک کا حصہ بن رہا ہے، ہماری تحریک کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں بلکہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے حقوق کی تحریک ہے اور اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکمران عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم نہیں کرتے۔ ان کا کہناتھا کہ ملک میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے اور وہ تبدیلی صرف جماعت لاسکتی ہے اس کے لیے کہ ہمارے پاس منظم تنظیم اور مخلص ٹیم موجود ہے جس کا دامن ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہے۔حق دو تحریک کے دوسرے مرحلے میں ممبر سازی مہم میں پچاس لاکھ افراد کو جماعت اسلامی کا ممبر بنائیں گے۔قوم ہمارا ساتھ دے تو ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے۔ رابطہ عوام مہم میں نوجوانوں کو سب سے زیادہ ہدف بنایا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں فارم 47 کے زریعے بدترین حکومت اور گورننس کو قائم کیا گیا ہے،ان ظالموں سے خیر کی توقع نہیں، عوام کو ان سے اپنا حق چھینا پڑے گا۔ اب قوم ان کی ڈنگ ٹپاو پالیسیوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں۔ اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی سیاسی پارٹی عوام کے حقوق کے لیے بات نہیں کررہی۔ عوام بنیادی حقوق کے لیے ترس رہے ہیں، ہم ذاتی فائدے کے لیے نہیں بلکہ حق کے غلبے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت آئینی ترمیم کی آڑ میں مختص مقاصد کا حصول چاہتی ہے اس عمل سے ملک کے اندر نظریہ ضرورت ایک مرتبہ پھر زندہ ہو جائے گا جو کہ قابل قبول نہیں۔ مرضی کے افراد کو نوازنے کا یہ اقدام خطرناک ہو گا