فتح جنگ تحصیل کے  سرکاری سکولوں کی نجکاری کاعمل شروع


فتح جنگ(صباح نیوز)پنجاب کے ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے سرکاری سکولز میں بھی نجکاری کا عمل شروع ہوگیا۔والدین بچوں کا داخلہ نجی پرائیویٹ سکولوں میں کروانے لگ پڑے۔والدین نے سرکاری سکولوں کی نجکاری کو تعلیم دشمن اقدام قراردیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب بھرکی طرح ضلع اٹک کی تحصیل فتح جنگ کے سرکاری سکولز بھی حکومت پنجاب کی طے شدہ پالیسی کے تحت پرائیوٹائز ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ جہاں نجی این جی اوز نے سرکاری سکولوں کے دورے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔نجی این جی اوز کے دوروں کی وجہ سے والدین میں شدید تشویش پھیل رہی ہے۔والدین نے حکومت پنجاب کے اس اقدام پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے تعلیم دشمن اقدام قرار دیا ہے۔

والدین کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پنجاب  حکومت کا تعلیمی سال کے درمیانی عرصہ میں سکولوں کو پرائیویٹائز کرناسمجھ سے باہرہے۔اس اقدام سے ہمارے بچوں کا تعلیمی سال خراب ہو جائے گا ۔تحصیل فتح جنگ میں جن سکولوں کی نجکاری کے حکومتی اقدامات جاری ہوئے ہیں ان میںکھدوال، جھنڈیال،سکھوال،ماڑی ،سدھریال سمیت دیگر دیہاتوں کے درجنوں سرکاری سکولز شامل ہیں۔

ادھر اساتذہ ،سکول سٹاف اور والدین کے درمیان گورنمنٹ سکولوں کو پرائیوئٹ کرنے اور والدین سے پرائیویٹ سکولوں کی طرز پر بھاری فیسیں وصول کرنے کی چہ مگوئیوں کے باعث والدین نے اپنے بچے سرکاری سکولوں سے نکال کر نجی پرائیویٹ اوردوسرے سرکاری سکولوں میں داخل کروانا شروع کردیئے ہیں جس کے بعد نجکاری کے عمل سے گزارنے والے سرکاری سکولوں میں طالب علموں کی تعداد مزید کم ہو گئی ۔سرکاری سکولوں کی نجکاری کے حوالے سے والدین نے کہا کہ غریب طبقے کیلئے سرکاری تعلیم گاہیں کسی نعمت سے کم نہیں تھیں جہاں ہمارے بچے پڑھنا لکھنا سیکھتے تھے مگر اب سرکاری سکولوں کے پرائیویٹ ہونے پر ہم سے یہ نعمت چھن جائے گی ۔

والدین نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے اپیل کی کہ ہمارے بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرنے کیلئے احسن اقدامات کئے جائیں اور سرکاری تعلیم گاہوں کی نجکاری کو روک کر سرکاری سکولوں کاتعلیمی معیار پرائیویٹ سکولوں کے برابر لایا جائے تاکہ معاشرے میں بچوں میں تعلیمی تفریق کو ختم کیا جا سکے ۔خیال رہے کہ حکومت پنجاب کی بنائی گئی تعلیمی پالیسی کے تحت جن سرکاری سکولوں میں اساتذہ نہیں ہیں یا ان کی تعداد ایک یا دو ہے ان تمام سکولوں کو پرائیویٹ کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ پنجاب میں 13000سے زائد سرکاری سکولوں کے پرائیویٹائزیشن کے اقدامات جاری ہو چکے ہیں۔