لبنان پر حملہ ، امریکی پشت پناہی سے ہوا اسرائیلی جارحیت مسلسل بڑھ رہی ہے، منعم ظفر خان

کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے اسرائیل کی جانب سے لبنان پر حملے اور خواتین و بچوں سمیت تقریباً 500 سے زائد لبنانی شہریوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ و مغربی ممالک کی پشت پناہی کے باعث اسرائیل کی جارحیت اور دہشت گردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے ، اقوام متحدہ بھی اسرائیلی جارحیت روکنے اور اہل غزہ کے بعد لبنان کے شہریوں کو اسرائیلی دہشت گردی سے محفوظ رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، بد قسمتی سے عالم اسلام کے حکمران ، او آئی سی بھی اسرائیل کے خلاف جرأت مندانہ اور عملی اقدامات کرنے پر تیار نہیں ، چند ایک کے سوا عالم اسلام کے اکثر حکمرانوں نے بے حسی اور بزدلی اختیار کر رکھی ہے اور اسی وجہ سے اسرائیل غزہ کے بعد اب لبنان پر حملہ آور ہو گیا ہے ۔ موجودہ حالات میں پوری امت کو بھر پور اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور حکمرانوں کو امریکہ و اسرائیل کے خوف سے نکل کر اپنی بے حسی اور بزدلی ترک کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارا حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ لبنان کے خلاف اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرے اور او آئی سی کے پلیٹ فارم سے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے ۔

اپنے بیا ن میں منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت اور دہشت گردی پوری دنیا کے مسلمانوں بالخصوص حکمرانوں کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہونا چاہیئے ، اسرائیل غزہ میں ایک بڑا انسانی المیہ پیدا کر چکا ہے اور اب لبنان پر حملہ آور ہو گیا ہے کل کوئی اور مسلم ملک بھی اس کا نشانہ بن سکتا ہے اس لیے اسے روکنے اور لگام دینے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں اگر اب بھی نہ جاگے تو کب جاگیں گے ؟ منعم ظفر خان نے کہا کہ اہل غزہ پر اسرائیل کی حالیہ جارحیت و دہشت گردی کو ایک سال مکمل ہونے والا ہے ، اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے اسکول ، ہسپتال اور شہری آبادی تک محفوظ نہیں ، صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور اب تک 42ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور اسرائیل کی جانب سے مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیاں اور جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے ۔ اسرائیل نے اپنی جارحیت کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اب لبنان پر حملہ کر دیا ہے اس حملے میں تقریباً 500سے زائدشہری شہید اور 1800سے زائد زخمی ہوئے ہیں اور اسرائیل مزید حملوں کی دھمکی دے رہا ہے ، اسرائیلی وزیر اعظم نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے جبکہ حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران کے شہر تہران میں شہید کر چکا ہے ۔