لاہور(صباح نیوز)پیرس اولمپکس 2024 میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے ارشد ندیم وطن واپس پہنچ گئے 40 سال بعد پاکستان کو سونے کا تمغہ جتوانے والے جیولین تھرور ارشد ندیم کا لاہور ائر پورٹ پر والہانہ استقبال کیا گیا۔ ارشد ندیم کو گلدستے اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے جبکہ ایئرپورٹ پر ارشد ندیم اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے، شہریوں نے اپنے ہیرو کو کندھوں پر اٹھایا۔
ارشد ندیم پیرس سے ترکیے کے راستے لاہور پہنچے، ارشد ندیم کے جہاز نے رات ایک بج کر 20 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا۔ ارشد ندیم کا لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ گولڈ میڈل حاصل کرنے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ارشد ندیم کا اظہار تشکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قوم کی دعاؤں سے اللہ نے عزت دی، امید تھی پیرس اولمپکس میں ملک کا نام روشن کروں گا۔قومی ہیرو کی پرواز کا لاہور ایئرپورٹ پر واٹر کینن سے استقبال کیا گیا ہے جبکہ اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے لاہور سے میاں چنوں جاتے ہوئے راستے میں نماز فجر کی ادائیگی کیلئے رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں قیام کیا، اس اہم کامیابی پر ارشد ندیم سجدہ ریز ہو کر اللہ کا شکر ادا کرتے بھی دکھائی دیے
ارشد ندیم ترکش پرواز سے رات 1 بج کر 25 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پہنچے تھے، جہاں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر مملکت شزہ فاطمہ، چئیرمین پی ایم یوتھ پروگرام رانا مشہود، صوبائی وزیر عظمی بخاری اور خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر شخصیات کی جانب سے قومی ہیرو کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔لاہور ایئرپورٹ پر عوام کی بڑی تعداد قومی ہیرو کا استقبال کرنے پہنچی تھی، جبکہ ارشد ندیم کے اہل خانہ اور عزیزو اقارب کے ساتھ آبائی شہر میاں چنوں سے مداحوں کا قافلہ بھی لاہور استقبال کے لیے آیا۔ بینڈ نے دھنیں بکھیر کر ماحول میں مزید جوش پیدا کردیا تھا۔ عوام نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں ائیرپورٹ اسٹیٹ لاؤنج میں ارشد ندیم کے والد بھی موجود تھے، انہوں نے بیٹے کو دیکھتے ہی فورا چوما اور زور سے گلے لگایا، ساتھ ہی پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔ بیٹے کے استقبال کے دوران والد جذباتی ہوگئے جبکہ خود ارشد ندیم کی آنکھیں بھی پرنم دکھائی دیں،
اس موقع پر ارشد ندیم کے والد کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے قوم کا مان رکھ لیا، میں تو ایک مزدورہوں، اللہ کا کرم ہوگیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں پاکستان کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اولمپک کی تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے پاکستان کو 40سال بعد اولمپک میں گولڈ میڈل جتوایا۔پاکستان کے ارشد ندیم پہلی تھرو صحیح نہ کر سکے اور ان کی پہلی تھرو کو فاؤل قرار دے دیا گیا تھا، تیسرے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے 88.72 میٹرز کی تھرو کی جبکہ جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیج نے 88.50 میٹر دور نیزہ پھینکا۔ارشد ندیم نے چوتھی تھرو میں نیزہ 79.40 میٹرز دور پھینکا، انہوں نے پانچویں تھرو کیا تو نیزہ 84.87 میٹر دور جا گرا۔چھٹے اور آخری راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے مقابلے میں دوسری بہترین تھرو کرتے ہوئے نیزہ 91.79 میٹرز دور پھینک کر اولمپک کی دوسری بہترین تھرو کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔