پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے ، ڈاکٹر محمد مشتاق خان

مظفرآباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیر گلگت بلتستا ن کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل اور فریق ہونے کے ناطے کشمیر کی آزادی کے لیے فیصلہ کن کردار ادا کرے ،کشمیریوں نے اپنے حصے کا کام کرلیا ہے اب آزادی کی اس تحریک کو منزل سے ہمکنار کرنے کے لیے مظفرآباداور اسلام آباد نے فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہے،کشمیریوں نے 19جولائی 1947کو پاکستان بنے سے قبل ہی الحا ق پاکستان کی قرارداد منطور کرکے اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کرلیاتھا،آزادی کا بیس کیمپ حقیقی کردار ادا کرے تو کشمیریوں کو کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ہے کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر اور اسلامتی کونسل کی قرارادادوں کے مطابق اپنے حق کے حصول کے لیے جائز جدوجہدکررہ ہیں،

ان خیالات کااظہارانھوں نے کشمیرلبریشن سیل کے زیر اہتمام یوم الحاق پاکستان کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا،تقریب سے خظاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مشتاق خا ن نے کہاکہ نریندرمودی اپنے ذہن سے یہ غلط فہمی نکال دے کہ اس نے 5اگست 2019کو ناجائزاقدامات کرکے مسئلہ کشمیر کو تحلیل کرلیاہے جب تک اقوام متحد ہ موجود ہے جب تک آخری کشمیری زندہ ہے مسئلہ کشمیرحل ہوگا یا موجود رہے گا،مودی کے یک طرفہ اقدامات سے مسئلہ کشمیرکی قانونی اور عالمی حیثیت متاثر نہیں ہوتی ،عالمی برادری نے کشمیریوںسے عہد کیاہواہے کہ وہ کشمیریوں کو ان پیدائشی حق حق خودارایت ہندوستان سے دلائی گی اور کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا رائے شماری کے ذریعے فیصلہ کریںگے،کشمیریوںکو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ہندوستان کے جبری فوجی قبضے کے خلاف مزاحمت کریں ،کشمیریوںکا حق مزاحمت بحال کیاجائے۔انھوںنے کہاکہ کشمیرلبریشن سیل اپنے انداز سے کاوشیں کررہاہے اس کی مزید منظم کر نے کی ضرورت ہے ۔عالمی سطح پر ا س مسئلے کو آٹھانے کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔