بھارتی جیلوں میں کشمیری قیدیوں کی تعداد5 ہزار سے تجاوز کر گئی


سری نگر:کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی سمیت 5 ہزار سے زائد کشمیری مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت کی جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کی تمام حریت قیادت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہے ، مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی بھی تہاڑ جیل میں قید ہیں ان کے ساتھ ساتھ ، نعیم احمد خان، ڈاکٹر حمید فیاض، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف۔ سید شکیل یوسف، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، ظفر اکبر بٹ، محمد یوسف فلاحی، محمد رفیق گنائی، عبدالاحد پرہ، امیر حمزہ، فیاض حسین جعفری، حیات احمد بٹ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، محمد قاسم فکتو، عمر عادل ڈار، فردوس احمد شاہ، محمد یاسین بٹ، سلیم ننہ جی، نور محمد فیاض، ظہور احمد بٹ، سرجان برکاتی، وحید احمد گوجری، محمود ٹوپی واالا، فیروز عادل زرگر، داود زرگر، انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز ، صحافی عرفان معراج، سجاد احمد ڈار اور ماجد حیدری کو بھی پابند سلاسل کیا گیا ہے ۔

نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت خم کرنے کے بعد نہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام ریکارڈ توڑ دیے اور اس نے کشمیری مسلمانوں کے تمام سیاسی، معاشی ، معاشرتی حتی کہ دینی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں۔تاہم بھارتی کے تمام تر جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہونے کیلئے ہرگز تیار نہیں کشمیریوں کی پاکستان کے عقیدت و محبت انمٹ و لازوال ہے ، وہ پاکستان کو اپنا ایک بڑا وکیل و حامی سمجھتے ہیں اور حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اسکی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر اسکے انتہائی مشکور ہیں۔کشمیری آج 77 واں یوم الحاق پاکستان اس عزم کی تجدید کیساتھ منا رہے ہیںکہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے خواب کی تکمیل تک ہرگز چین سے نہیں بیٹھیں گے۔