کاروبار میں آسانی کیلئے تجارتی پالیسی تیار کرنے کی ضرورت ہے، شہباز شریف


اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کاروبار میں آسانی اور سہولت پر مشتمل تجارتی پالیسی تیار کرنے کی ضرورت ہے، ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں ۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت تجارت کے شعبے سے متعلق اہم جائزہ اجلاس ہوا جس میں شرکا کو بریفنگ دی گئی اور تجارت کے شعبے کے حوالے سے امور پر غور بھی کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا خلیجی ممالک سے آزادانہ تجارتی معاہدے سے متعلق بات چیت حتمی مراحل میں ہے، ازبکستان اور تاجکستان سے تجارت کے معاہدے فعال ہوچکے ہیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ حالیہ پاک سعودی بزنس کانفرنس میں 450 بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں ہوئیں جبکہ ای کامرس کے حجم میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان ٹریڈ پورٹل پر 3 ہزار سے زائد کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں نگرانی کا عمل سخت کیا گیا ہے، پبلک سیکٹر انشورنس کمپنیز کے پریمئم گروتھ ڈبل ڈیجٹ میں ہیں، جیم ایکسپورٹ فریم ورک پر کام حتمی مراحل میں ہے۔ ایران اور روس سے بارٹر ٹریڈ کی آپریشنلائیزین سے متعلق دونوں ممالک نے اصولی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں کاروبار میں آسانی اور سہولت پر مشتمل تجارتی پالیسی تیارکرنے کی ضرورت ہے، ملکی برآمدات کو مزید مسابقتی بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ غیر روایتی اشیا کی برآمدات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں، تجارت اور کاروباری پالیساں بناتے ہوئے نجی شعبے سے مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملکی ترقی میں نجی شعبے اور صنعت کا کردار انتہائی اہم ہے، برآمدکنندگان کے مصدقہ ڈیوٹی ڈرابیکس فوری ادا کیے جائیں، ملکی آٹو سیکٹر کی ترقی کے لئے ڈیلیشن پالیسی پر عمل درآمد کرایا جائے۔ وزیراعظم نے اجلاس کے دوران ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ افسران کی کارکردگی جانچنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی بھی تاکید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ٹریڈ افسران کی پزیرائی ہو گی جبکہ خراب کارکردگی دکھانے والے افسران کی سخت سرزنش اور عہدوں سے ہٹایا جائے گا، برآمدی شعبے کا ہر ماہ میں دو دفعہ خود جائزہ لوں گا۔