شہدا کو خراج عقیدت اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کنونشن سینٹر میں تقریب کا انعقاد

اسلام آباد(صباح نیوز)وزارت اطلاعات و نشریات کے زیر اہتمام شہدا کو خراج عقیدت اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے جمعرات کو یہاں جناح کنونشن سینٹر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کا عنوان بے حرمتی ان کی گوارا نہیں، ہونے دینا اب دوبارہ نہیں تھا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے ارکان نے تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔ شہدا کے لواحقین جب تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے تو وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی نشست سے اٹھ کر ان کا استقبال کیا۔تقریب کا آغاز قومی ترانے اور تلاوت کلام پاک سے ہوا۔سرحدوں پر دھرتی کی حفاظت کرنے والوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں زندگیاں قربان کرنے والے شہیدوں کو یاد کرکے  تقریب کے شرکا آبدیدہ ہوگئے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ہمارا فخر ہیں، ان کے ورثاکے درمیان موجود ہونا میرے لئے باعث اعزاز ہے، شہدا اور ان کے لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں، شہدا نے اپنی جانیں قربان کر کے وطن عزیز کے لاکھوں بچوں کو شہید ہونے سے بچایا۔ شہدا نے دلیری اور جرات سے وطن عزیز کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ تقریب میں شہدا کے ورثانے بہت ہمت اور حوصلے سے اپنے پیاروں کی داستانیں بیان کیں۔ میجر منیب افضل شہید کے والد میر افضل خٹک نے حاضرین کو اپنے بیٹے کی زندگی، خیالات، ملک و قوم کے لئے جذبات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہدا میں ملک و قوم کے دفاع کا بے انتہا جذبہ پایا جاتا ہے، اولاد کا غم اللہ کسی کو نہ دکھائے، جس راہ میں ہمارے بیٹے شہید ہوئے اس پر ہمیں فخر ہے۔ شہید میجر منیب افضل کے والد نے کہا کہ ہمارے شہدا نے ہمارا سر فخر سے بلند کر رکھا ہے۔تقریب سے آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے بھی خطاب کیا۔ واضح رہے کہ علی ناصر رضوی 9 مئی 2023 کو اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران اپنی آنکھ گنوا بیٹھے تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد نے شہدا کے ورثاکو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی 2023 کا دن نہیں بھول سکتے۔

انہوں نے کہا کہ چند شرپسند ایک پولیس افسر کی آنکھ لے لیں گے تو کیا وہ جذبہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے سر نیچے اور ہمارے سر فخر سے بلند ہیں، ہم شرپسند عناصر کے آگے کسی صورت نہیں جھکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شرپسندوں کی طرف سے دیئے گئے زخم ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔ تقریب سے کرنل سہیل عابد شہید، میجر اکبر اعوان شہید کی بیوائوں اور کیپٹن کاشف شہید کی والدہ نے بھی اظہار خیال کیا۔ شہید میجر اکبر اعوان کی بیوہ نے کہا کہ شہدا ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، میجر اکبر اعوان نے اپنے خون کا آخری قطرہ بھی اس وطن اور قوم پر نچھاور کیا، اب وقت ہے ہم سب مل کر پاکستان کو سنواریں، پاکستان کو اس مقام تک لے جائیں کہ شہدا کے خاندان فخر کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے ہمیں ایک لمحہ بھی تنہا نہیں چھوڑا۔شہید کرنل سہیل عابد کی اہلیہ نے کہا کہ شہید ہمارا فخر ہیں۔

شہید کیپٹن کاشف کی والدہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے نے ملک کے لئے جان قربان کی، بیٹے کی شہادت میرے لئے فخر ہے، کاشف جیسے بہادر بیٹے ہوں تو کوئی دشمن ملک کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے ہمیں بہت دکھ دیا، 9 مئی کو شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی سے دلی دکھ ہوا، شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کوئی قوم برداشت نہیں کر سکتی۔ تقریب میں گلوکار اور نغمہ نگار جابر عباس کی آواز میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ترانہ بھی جاری کیا گیا۔ یہ ترانہ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر ایک ایسے خیال پر تیار کیا گیا ہے کہ اگر شہید ہم سے کچھ کہہ سکتا تو وہ کیا کہتا۔ جابر عباس کی دبنگ آواز میں اس سوچ کو ترانے کی شکل دی گئی ہے۔تقریب میں گلوکار عاطف اسلم کی آواز میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے نغمہ بھی پیش کیا گیا جبکہ میڈم نور جہاں کا پاک فوج کی عقیدت میں گایا ہوا نغمہ اے پتر ہٹاں تے نئی وکدے گلوکارہ ہادیہ ہاشمی نے پیش کیا۔

معروف گلوکار شیراز اپل نے بھی تقریب میں اظہار خیال کیا اور اپنے شہید والد کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ شیراز اپل نے کہا کہ شہید کا بیٹا ہونا میرے لئے باعث اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی کے واقعات دیکھ کر دلی تکلیف ہوئی، ملک کے لئے جانوں کی قربانی دینے والوں کی قدر کرنی چاہئے۔ شیراز اپل نے 9 مئی کے حوالے سے اپنا گیت بھی تقریب میں گنگنایا، وطن میرے عنوان سے گیت کی موسیقی بھی شیراز اپل نے خود ترتیب دی ہے۔تقریب میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت وفاقی کابینہ کے ارکان، سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد، پی آئی او مبشر حسن، پاک فوج، پولیس اور سکیورٹی اداروں کے افسران، جوانوں اور شہدا کے لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔