پنجاب حکومت کسانوں کے اہم ایشو کو سیاسی رنگ دیکر پردہ ڈالنا چاہتی ہے.محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر کسانوں کے مطالبات کے حق کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور سمیت پورے صوبے میں کاشتکار حکومتی بے حسی اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کی طرف سے گندم کی خریداری نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ریٹ سے بھی کم قیمت پر گندم فروخت ہونا تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے عام کسان کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ان کا کہناتھا کہ لاہور سمیت صوبہ پنجاب میں گوجرانوالہ،ساہیوال،فیصل آباد،اوکاڑہ، جھنگ اور قصور میں احتجاجی کیمپس لگائے گئے ہیں۔جن میں کسانوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گندم کے بحران کے بعد کاشتکاروں کو فی ایکڑ آمدن کم ہو جانے سے ملک بھر میں کپاس کی کاشت متاثر ہو گی۔جننگ فیکٹریوں میں ایک لاکھ بیلز سے زائد روئی کا کوئی خریدار نہیں، ٹیکسٹائل ملوں نے بھی روئی فروخت کرنا شروع کر دی ہے ۔

ہم نے پنجاب حکومت کو 4دن کاا لٹی میٹم دیا ہے اگر اس نے گندم کی خریداری شروع نہ کی تو وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراو کریں گے ۔ حکومت کسانوں کو درپیش مسائل کے ازالہ کیلئے سنجیدہ نہیں ہے۔ گندم کا سرکاری نرخ پانچ ہزار مقر ر کر کے خریداری کو یقینی بنایا جائے ۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں کے اہم ایشو کو سیاسی رنگ دیکر پردہ ڈالنا چاہتی ہے مگر جماعت اسلامی کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ہم کسانوں کے ساتھ ظلم کو برداشت نہیں کریں گے ۔ حکمرانوں کی بے حسی کے باعث قرض حاصل کر کے گندم کاشت کرنے والے اپنی فصل اونے پونے فروخت کرنے پر مجبور ہیں