قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت پرسپریم کورٹ میں عدم پیشی


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود سابق ڈپٹی  سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ قاسم سوری روپوش ہیں۔ عدالت نے ایک مرتبہ پھر قاسم سوری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اخترافغان پر مشتمل 3رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی جانب سے میر لشکری رئیسانی اور دیگر کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت قاسم سوری پیش نہ ہوئے جبکہ قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ پشاور رجسٹری سے پیش ہوئے۔الیکشن کمیشن کی جانب سے لیگل کنسلٹنٹ فلک شیر عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت عدالتی عملے کی جانب سے بتایا کہ قاسم سوری کو بھجوائے گئے نوٹس کی تعمیل نہیں ہوسکی، گزشتہ سماعت کے بعد جاری عدالتی نوٹس لے کر جب عدالتی اہلکار کوئٹہ میں قاسم سوری کی رہائش گاہ پرپہنچے تو وہاں موجود قاسم سوری کے بھائی بلال سوری نے بتایا کہ وہ نوٹس موصول نہیں کرسکتے کیونکہ قاسم سوری روپوش ہیں۔

چیف جسٹس کا نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کیا ہم نوٹس دوبارہ بھجوادیں۔ چیف جسٹس کا نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہرجملے میں مائی لارڈ نہ کہا کریں ہم اس وجہ سے ہم وکیل کے دلائل کو فالو نہیں کرپاتے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ابھی توہم نوٹس دوبارہ بھجوارہے ہیں۔ عدالت نے قاسم سوری کوپیشی کے لئے دوبارہ نوٹس بھجواتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔