افغانستان میں موجود دہشتگرد خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں، روسی وزیردفاع


 آستانہ(صباح نیوز) روسی وزیردفاع نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد خطے کے امن کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔ 2021 میں افغان طالبان کے افغانستان پرقبضے کے بعد سے دہشتگردوں کیلئے افغانستان محفوظ پناہ کے طور پر ابھرا ہے،افغان طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سے خطے میں دہشت گردی اور بدامنی کو ہوا ملی ہے۔ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے حوالے سے اب عالمی طاقتیں بھی بول پڑیں۔ قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کا اجلاس ہوا،جس میں افغانستان سے دنیا بھرمیں ہونے والی دہشتگردی زیرِ بحث آئی۔

روسی وزیردفاع نے کہاخطے کو سب سے بڑا خطرہ افغانستان میں مقیم انتہاپسند دہشتگرد گروپوں سے ہے،افغان طالبان نے بارہاکہا ہے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔روسی وزیردفاع سرگئی شوئیگوکا یہ بیان اس بات کی واضح طور پر عکاسی کرتا ہے کہ افغانستان میں پنپنے والی دہشتگردی اب دنیا کی نظروں میں واضح ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی طاقتیں افغانستان کی سرزمین سے دنیا بھر میں ہونے والے حملوں کیخلاف کارروائی کریں ورنہ دہشت گردی کا یہ ناسور پورے خطے میں پھیل جائے گا۔

روسی وزیردفاع سرگئی شوئیگو نے کہا افغان سرزمین کودہشت گردوں کی جنت کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا،افغان طالبان براہ راست دہشت گردوں کوخطے میں بدامنی پھیلانے کے لیے محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ٹی ٹی پی اوردیگردہشتگرد تنظیموں کو افغان طالبان کی جانب سے نہ صرف ٹھکانے بلکہ بھرپورمالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے،خطے میں مسلسل دہشتگردی اور بد امنی کو ہوا دینے میں افغان طالبان الہ کار کے طور پر عیاں ہوگئے۔ افغان طالبان کی سربراہی میں ٹی ٹی پی اور ISKP دہشتگردتنظیموں نے افغانستان میں اپنے محفوظ ٹھکانے قائم کررکھے ہیں،افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی سے پورا خطہ بالخصوص پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ آئے روز پاکستان سے افغان دہشت گردوں کی گرفتاری اور ان کے اعترافی بیان اس بات کاواضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان دہشت گردی کیخلاف کارروائی کرنے میںسنجیدہ نہیں ہیں۔