بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے، شہباز شریف

کوہستان(صباح نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بشام میں چینی باشندوں پر خودکش حملے میں ملوث مجرموں کو جلد پکڑ لیں گے۔ بشام حملے کا مقصد پاک چین تعلقات کو سبوتاژ کرنا ہے،پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف داسو کوہستان پہنچے ہیں جہاں انہوں نے داسو ڈیم کا دورہ کیا، جہاں چینی سفیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر دہشت گری کا نشانہ بننے والے چینی انجینروں کی یاد میں 30 سیکنڈ کی خاموشی اختیار کی گئی جبکہ وزیراعظم نے چینی باشندوں پر بشام کے مقام پر ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملے کے تناطر میں داسو ڈیم منصوبے میں کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے ملاقات کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ بشام کا واقعہ انتہائی افسوسناک تھا، جب 26 مارچ کو 5 چینی انجینئر اور ایک پاکستانی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے انجینئرز سے ملاقات کے لیے کوہستان پہنچے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیقصور چینی باشندوں اور پاکستانی شہری کو قتل کرنے کا یہ انتہائی بزدلانہ حملہ تھا، اس کی وجوہات کچھ اور نہیں بلکہ یہ تھی کہ پاکستان اور چین کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات کو نقصان پہنچایا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ حملہ پاکستان کے دشمنوں نے کیا، جو پاکستان اور چین کے درمیان ہر روز بڑھتی دوستی کو نقصان پہنچانے کا ہر موقع ڈھونڈتے ہیں، مزید کہا کہ میں آپ لوگوں کے چہروں پر دکھ اور غم کو دیکھ سکتا ہوں، کہ آپ کے 5 ساتھی اس دنیا سے جا چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس غم میں آپ کے برابر کے ساتھ ہیں، میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گی کہ آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو بہترین سیکیورٹی ملے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اور حکومت پاکستان کی طرف سے یقینی دہانی کرواتا ہوں کہ ہمارا چینی صدر، عوام، سفیر اور آپ کے ساتھ یہ عزم ہے کہ چینی باشندے خوشحال پاکستان بنانے کی ہماری کوششوں کی سپورٹ کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں، ان کی سیکیورٹی ہماری سیکیورٹی ہے، ہم آنے والے وقت میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کریں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے اس افسوسناک واقعے کے فوری بعد چینی سفارتخانے کا دورہ کیا اور اظہار تعزیت کیا تھا، میں نے اپنے بھائی سفیر کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ہم یقینی طور پر مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے، اور یقینی بنائیں گے کہ انہیں مثالی سزائیں دی جائیں کہ تاکہ کوئی بھی ایسے گھنانے جرائم کرنے کا سوچے بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس حملے کی تحقیقات کے لیے میں نے اسی دن مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی)، انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی تھی، مزید کہا کہ ہم انکوائری کمیٹی کی تجاویزات پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اس افسوس ناک واقعے کے اگلے روز ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا تھا، اور ہم نے تفصیلی جائزہ لیا تھا کہ کس طرح یہ واقعہ رونما ہوا تھا، اور سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے ساتھ بہتر روابط کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جائزہ لیا تھا کہ سیکیورٹی انتظامات کے لیے مزید کیا اقدامات اٹھانا ضروری ہیں، یہ اجلاس کئی گھنٹے جاری رہا تھا، جس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزرا، سیکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی تھی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایک اور جلاس میری سربراہی میں آئندہ چند روز میں منعقد ہوگا، میں اپنے چینی بہن بھائیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک ہم آپ کے لیے بہترین ممکنہ سیکیورٹی اقدامات نہیں کرلیتے۔ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جلد ہی مجرموں کو پکڑ لیں گے، مزید کہا کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری کے دشمن کو شکست ہوگی۔چینی سفیر نے کہا کہ حملے کے فوری بعد وزیراعظم شہباز شریف نے سفارت خانے کا دورہ کیا، داسو ڈیم کا دورہ کرنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں، چینی ماہرین کی سیکیورٹی پر وزیراعظم نے اجلاس طلب کیا۔واضح رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔