بجلی ڈسکو دیوانی ۔۔۔اکیسویں صدی کی کہانیاں (اکرم سہیل )


آزادکشمیر میں منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی بھی ڈسکو دیوانی نکلی۔ یہ بجلی دو روپے سے پچاس روپے تک کا ریٹ بڑھانے کی غرض سے منگلا سے براہراست آزاد کشمیر کا رخ کرنے کی بجائے پاکستان میں واپڈا کے نیشنل گرڈ سے اکھ مٹکا کرتی ہوئی ڈسکوز کے پاس پہنچ جاتی ہے۔وہاں اسے اور بہت سے یار مل جاتے ہیں جہاں وہ ‘مکسو مکس’ ہوکر ڈسکوز تھیٹرز میں خوب ڈانس کرتی ہے۔جس سے اس کا ریٹ 50 روپے تک بڑھ جاتا ہے۔پھر وہ منہ چھپانے خفیہ راستوں سے دوبارہ آزاد کشمیر میں داخل ہوتی ہے اور اپنے نیے ریٹ میں مزید ٹیکس لگوا کر اپنی قیمت اور بڑھا لیتی ہے۔ آج ایک احتجاجی جلسہ میں آزادکشمیر حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی کا آزاد کشمیر سےپاکستان میں واپڈا گرڈ سے اکھ مٹکا کرنے کے بعد ڈسکو ڈانس پارٹیوں میں جا کر مکسو مکس ہونے پر پابندی عائد کی جائے ۔اسے آزاد کشمیر میں ہی شریفانہ طریقوں سے رہنے کا پابند بنایا جائے تا کہ آزاد کشمیر کے لوگ پاکستان میں جاکر اس کی آوارہ گردی کی قیمت ادا نہ کریں ۔