اسلام آباد(صباح نیوز) نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے تمام اہداف پورے کئے جائیں گے، تمام جامعات میں آئی ٹی کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کی تعلیم اور ہنر کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، حکومت مقامی سطح پر تیار ہائی ٹیک مصنوعات بالخصوص سمارٹ فونز کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام شعبے کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو پاکستان کے آئی ٹی شعبے کی ترقی کیلئے وزارت کے اقدامات اور ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے لائحہ عمل پیش کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت آئی ٹی وفاقی سطح پر تمام سرکاری خدمات کو ڈیجٹلائز کرکے انہیں ایک چھتری کے تلے لانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، اس اقدام سے حکومت کو ٹیکس کی وصولی کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور ٹیکس چوری کی بہتر نشاندہی ہو سکے گی۔اس کے علاوہ پاکستان کی معیشت کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن کا ہدف بھی حاصل کر لیا جائے گا۔ اجلاس کو ملکی آئی ٹی صنعت کی ترقی کیلئے وزارت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں جامعات اور آئی ٹی ماہرین کے تعاون سیاس شعبے کے زیر تعلیم طلبا و طالبات کے لئے بین الاقوامی معیار کی آئی ٹی تربیت حاصل کرنا لازمی قرار دی جائے گی، اس اقدام سے مزید 2 لاکھ ہنر مند افراد کا آئی ٹی صنعت میں اضافہ ممکن ہو سکے گا جس سے اس شعبے کی برآمدات میں 5 ارب ڈالر تک کا اضافہ ممکن ہو گا۔فری لانسرز کے حوالے سے وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ وزارت فری لانسرز کی تربیت، ان کو سہولیات اور بیرونِ ملک سے رقم کی وصولی کیلئے جامع اقدامات اٹھا رہی ہے،
ان اقدامات میں ورکنگ سپیس کی فراہمی کیلئے نجی شعبے کو سود کے بغیر قرضے، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ رقم وصولی کے سروس فراہم کنندگان تک فری لانسرز کی رسائی اور برق رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی شامل ہیں، ان اقدامات کے نفاذ کے بعد اس شعبے کی برآمدات میں مزیر 3 ارب ڈالر کا اضافہ ممکن ہو سکے گا۔حکومت آئی سٹارٹ اپس کے لئے قرضوں تک آسان رسائی اور سرمایہ کاری کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے جس کی بدولت آئندہ 6 ماہ میں 1 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
اجلاس کو پاکستان میں ہائی سپیڈ انٹرنیٹ کی فراہمی، 5 جی سروس اور ٹیلی کام شعبے کی اصلاحات کا لائحہ عمل بھی پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ان تمام اقدامات کی پذیرائی کی اور یقین دلایا کہ حکومت اپنی قلیل آئینی مدت میں ان تمام اقدامات پر ہر ممکن عملدرآمد یقینی بنائے گی جس سے معیشت کی بہتری کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکے گا۔انہوں نے ہدایت کی کہ ملک کی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی شعبے کی ترقی کیلئے ہر طرح کی سہولیات فراہم کریں گے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے تمام اہداف پورے کئے جائیں گے، ملک بھر میں تمام سرکاری خدمات کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فری لانسرز کو درپیش تمام مسائل کا پائیدار حل فراہم کرے گی، تمام جامعات میں آئی ٹی کے حوالے سے بین الاقوامی معیار کی تعلیم اور ہنر کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، حکومت مقامی سطح پر تیار ہائی ٹیک مصنوعات بالخصوص سمارٹ فونز کے فروغ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی