چیئرمین نیپرا کاقائمہ کمیٹی میں ایندھن خریدنے کے لئے پیسے نہ ہونے کا انکشاف لمحہ فکریہ ہے،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے چیئرمین نیپرا کی جانب سے قائمہ کمیٹی میں انکشاف کہ” ملک میںبجلی کا مجموعی شارٹ فال8 ہزار میگاواٹ سے تجاوز کر چکا ہے۔ ایندھن خریدنے کے لئے پیسے نہیں” پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک اور ادارے نااہلوں کے ہاتھوں میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے تو رہی سہی کسر بجلی کی قیمت میں ایک روپے 25پیسے اضافے نے پوری کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون کی بارشوں کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کمی کی امید نظر نہیںآتی ۔جن لوگوں نے ملک کو قوم کو اس نہج پر پہنچایا ہے وہی قوم سے مزید پندرہ سے بیس سال کا وقت مانگ رہے ہیں ۔یہ سب کرپٹ افراد ہیں اور کرپشن کے سوا ان کا کوئی ایجنڈا نہیں ، ضرورت اس امر کی ہے کہ ان سے نجات حاصل کی جائے ۔ 76برسوں سے عوام جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے رحم و کرم پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ مٹھی بھر اشرافیہ 98فیصد عوام کی تقدیر کے فیصلے کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال بارشوں سے سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے ۔ اگر حکمرانوں نے بروقت چھوٹے بڑے ڈیمز بنائے ہوتے تو جہاں ایک طرف لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم ہو چکا ہوتا وہاں دوسری جانب اربوں روپے کا سیلابی پانی ذخیرہ کر کے پانی کی کمی کو پورا کیا جا سکتا تھا۔ المیہ یہ ہے کہ عوام کی فلاح و بہبود کا کوئی بھی منصوبہ حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پچاس سالوں سے ملک میں کوئی ڈیم تعمیر کیا گیا ہے اور نہ ہی موجودہ ڈیمز میں جمی سلٹ نکالنے کا کوئی بندوبست کیا گیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ موجودہ ڈیمز میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت مسلسل کم ہو رہی ہے۔پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ڈنگ ٹپاؤ اقدامات کی بجائے ٹھوس بنیادوں پر کام کرنا ہو گا