علمائے کرام نماز جمعہ میں عافیہ کی جلد رہائی کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں: ڈاکٹر فوزیہ کی اپیل

کراچی (  صباح نیوز)  عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے علمائے کرام اور ائمہ مساجد سے اپیل کی کہ عافیہ کی قید ناحق کی 2 دہائیاں مکمل ہونے کے موقع پر رمضان المبارک اور بالخصوص نماز جمعہ میں عافیہ کی جلد رہائی اور وطن واپسی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم ہونے کیلئے خصوصی طور دعاؤں کا اہتمام کریں۔30 مارچ، 2003ء ملکی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن تھا جب جرم بے گناہی کی پاداش میں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ان کے تین کمسن بچوں سمیت اغواء کرکے امریکی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

اس موقع پر عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ترجمان محمد ایوب نے کہا کہ اس شرمناک فعل کی 2 دہائیاں اس طرح مکمل ہوناکہ ڈاکٹر عافیہ اپنی بے گناہی کے باوجود ابھی تک قیدِ ناحق میں ہے، پاکستانی و امریکی سیاسی قیادت کیلئے اس سے بھی زیادہ شرمناک ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں ڈاکٹر عافیہ نے انسانیت سوز تشدد کو برداشت کیا ہے۔ جنوری 2023 ء میں ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کرنے والے حقوق انسانی کے نامور برطانوی وکیل کلائیو اسٹفورڈ اسمتھ (جو کہ امریکی شہری بھی ہیں )کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کی ذہنی و جسمانی صحت اچھی نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے معاشی و سیاسی حالات سے ہر محب وطن پاکستانی پریشان ہے۔ ان حالات میں ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور اہلخانہ نے گزری ہوئی تمام باتوں کوپس پشت ڈال دیا ہے اور وہ صرف عافیہ کی وطن واپسی چاہتے ہیں تاکہ اس عظیم ناانصافی کا ازالہ ہواور ملک و قوم پر بیٹی فروشی کا لگنے والا داغ مٹایا جاسکے۔ واضح رہے کہ ان 2 دہائیوں میں میرظفر اللہ خان جمالی سے عمران خان اور میاں شہباز شریف تک12 وزراء اعظم برسراقتدار رہے ہیں اوراس دوران  ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے کئی سنہری مواقع ضائع کئے جاچکے ہیں۔اندرون و بیرون ملک ڈاکٹر عافیہ کے لاکھوں سپورٹرز ”عافیہ رہائی تحریک” کیلئے امید کی کرن ہیں۔