حکومتی اور نجی شعبے کو خصوصی افراد کی مالی و سماجی شمولیت کیلئے اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خصوصی افراد کی استعداد کار بڑھانے اور کیریئر کونسلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اور نجی شعبے کو خصوصی افراد کی مالی و سماجی شمولیت کیلئے اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں خصوصی افراد کی بہبود میں مالیاتی خدمات کے کردار کے حوالے سے بریفنگ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر راشد باجوہ، این او ڈبلیو پی ڈی پی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمیر احمد، نیوٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر خالد محمود، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اسلامک فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر غلام محمد، ایڈیشنل فنانس سیکرٹری عامر محمود حسین، ڈبلیو ایچ او کی ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر مریم ملک اور سینئر سرکاری افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ صدر مملکت نے خصوصی افراد کی استعداد کار بڑھانے اور کیریئر کونسلنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کو ان کے ہنر کے مطابق ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنا ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 10 سے 14 فیصد آبادی کسی نہ کسی قسم کی معذوری کا شکار ہے، اس صورتحال میں حکومتی اور نجی شعبے کو خصوصی افراد کی مالی و سماجی شمولیت کیلئے اجتماعی اقدامات کرنا ہوں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں خصوصی افراد کو مختلف جسمانی اور مالی رکاوٹوں کا سامنا ہے، انہیں مالیاتی خدمات تک رسائی اور روزگار فراہم کرکے مالی طور پر خود مختار بنانے کی ضرورت ہے، معاشرے کو خصوصی افراد کی فلاح و بہبود اور سہولت کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اجلاس میں نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر راشد باجوہ نے خصوصی افراد اور خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام پاکستان میں مائیکرو فنانشل سروسز فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے جو دیہی علاقوں میں کسانوں اور چھوٹے زمینداروں کو مدد فراہم کرنے میں مصروف عمل ہے ۔ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام 72 اضلاع میں پسماندہ کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کیلئے کام کر رہا ہے جبکہ خصوصی افراد کی بہبود اور بحالی کے لیے بھی بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل رورل سپورٹ پروگرام خصوصی افراد کو مالی خدمات، مصنوعی اعضااور بحالی کی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ پروگرام کے تحت خصوصی افراد میں قرضوں کے ذریعے 150.5 ملین روپے تقسیم کیے گئے ہیں،

اس کے علاوہ 3,346 خصوصی افراد کو مائیکرو ہیلتھ انشورنس کوریج اور 14,039 خصوصی افراد کو مصنوعی اعضا فراہم کیے گئے ہیں۔اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوٹیک ڈاکٹر خالد محمود نے اجلاس کو بتایا کہ نیوٹیک خصوصی افراد کو مفت تربیت اور ہنر فراہم کرنے ، مفت رہائش اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولیات فراہم کرنے جارہا ہے۔ ڈائریکٹر اسلامک فنانس، سٹیٹ بینک آف پاکستان غلام محمد نے بتایا کہ بینکوں کی جانب سے جلد ہی خصوصی افراد کے لیے انٹرن شپ پروگرام شروع کیے جائیں گے۔ صدر مملکت نے خصوصی افراد کی بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی