الخدمت نے ”بنو قابل ویمن امپاورمنٹ وانٹرپرینیور ”پروگرام لانچ کردیا

کراچی (صباح نیوز)الخدمت کراچی نے خواتین کے عالمی دن پر ”بنو قابل ویمن امپاورمنٹ وانٹرپرینیور ”پروگرام لانچ کر دیا جبکہ رجسٹریشن کا بھی آغاز کردیا گیا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مقامی ہوٹل میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا ہدف ہے کہ آئندہ برس مارچ تک 50 ہزار خواتین کو”بنو قابل ویمن امپاورمنٹ وانٹرپرینیور پروگرام میں لاکر انہیں ہنر مندبنائیں اور یہ خواتین گھر کے معاشی معاملات میں اپنے شوہروں کا ہاتھ بٹائیں۔ الخدمت نے ایسے کورس ڈیزائن کیے ہیں جو گھریلو خواتین سیکھنے کے بعد اپنے بچوں کو بھی سکھائیں گی۔

تقریب سے چیف ایگزیکٹو نوید علی بیگ ، حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کی ناظمہ اسماء سفیر ،ڈائریکٹر بنو پروگرام قابل فاروق کاملانی اورپروجیکٹ سلمان شیخ ،آئی بی اے عائشہ انس ،وفاقی جامعہ اردو کی پروفیسر ڈاکٹر صبا زہرہ ،ڈاکٹر فاطمہ نقوی ،ڈاکٹر زینب انصاری ،فضا اثر،سامیہ اسامہ لاری،عنبرین حسیب عنبر ،حمیرا محبوب ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ خواتین نے شرکت کی۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ الخدمت کے ذمہ داران اور اس کی پوری ٹیم ورکنگ وومن اور ہاؤس وائف کے لیے بہترین کام کرنے پر مبارکباد کی مستحق ہے ۔ملک میں 24 کروڑ افرادمیں 12 کروڑ خواتین ہیں،بد قسمتی سے ہمارے ملک میں نہ صرف خواتین کو بلکہ مردوں کو بھی حقوق نہیں ملتے،ملک پر ایک مخصوص مراعات یافتہ طبقہ قابض ہے ۔ اس نے اورجاگیرداری مائنڈ سیٹ نے عوام کو غلام بنا کر رکھا ہے،بہت تھوڑے اور کم لوگ ہیں جو ملک پر قابض ہیں جنہیں ہم سب اپنے اتحاد و اتفاق سے شکست دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں 10 لاکھ سے زائد بچے ایسے ہیں جو سرے سے اسکول ہی نہیں جاتے ،جو طلبا اسکول سے میٹرک کرلیتے ہیں تو وہ آگے نہیں پڑھ پاتے اورڈگری ہولڈر طلبا و طالبات گلے سڑے نظام کی وجہ سے گھروں میں فارغ بیٹھے ہیں۔جماعت اسلامی اور الخدمت نے پہلے مرحلے میں 10 ہزار بچوں اور بچیوں کے لیے آئی ٹی کورسز کا آغاز کیاہے،جماعت اسلامی اور الخدمت کراچی کی خواتین کے لیے اسپورٹس کے میدان میں بھی کام کریں گی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ کراچی میں فیکٹری میں کام کرنے والی لاکھوں خواتین ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرتی ہیں، مظلوم خواتین کے لیے کوئی آواز ہی نہیں اٹھاتا۔چیف ایگزیکٹو الخدمت نوید علی بیگ نے کہاکہ کراچی کی نمائندہ خواتین یہاں موجود ہیں،بنو قابل پروجیکٹ کا اہم پہلو ویمن ایمپاور منٹ کو سپورٹ کرنا اورآگے بڑھانا ہے۔ الخدمت کے تحت 5 اسپتال لاکھوں مریضوں کو سہولتیں پہنچا رہے ہیںجہاںتمام طبقات کو صحت کی سہولتیں میسر ہیں۔جدید ایم آرائی مشین ،سٹی اسکین اورالٹرا ساؤنڈ مشینیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

کورونا وائرس میں لاکھوں لوگوں کو راشن پہنچایا،انتہائی کم قیمت پر کورونا ٹیسٹ کیے۔ کورونا لیب بنائی۔ہم تعلیم کے شعبے میں بھی کام کر رہے ہیں۔22 ہزار بچوں کی کفالت ان کے گھروں پر کی جا رہی ہے جنہیں ساڑھے 4 ہزار روپے ماہانہ دیے جاتے ہیں ،ہم بچوں کی پرسنالٹی ڈیولپمنٹ اوربچوں کی ہیلتھ اسکریننگ کے لیے بھی کام کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بنو قابل پروگرام ہم نے ان لوگوں کے لیے شروع کیا جو آئی ٹی ایجوکیشن حاصل نہیں کرسکتے تھے۔ 10 ہزاربچے اور بچیوں کو مفت کورس کروائے جارہے ہیں۔اب خواتین کے لیے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس کی رجسٹریشن شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین banoqabil.pkپر جا کر خود کو جسٹرڈ کروائیں ۔اسما سفیر نے کہاکہ کراچی کی خواتین معاشرے کی بنیاد ہے۔آج کراچی کی مختلف طبقہ فکر سے وابستہ خواتین موجود ہیں،8 مارچ عالمی یوم خواتین ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ عورتوں کے حقوق کی بات کریں،عورت کا معاشرے میں کلیدی کردار ہے،جماعت اسلامی حلقہ خواتین بھی ہر شعبے میں کام کررہاہے۔